ETV Bharat / state

UP Madrasa Board یوپی مدرسہ بورڈ کے دستورالعمل میں ترمیم کے لیے میٹنگ کا انعقاد، اہم مسائل پر گفتگو

مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کہا کہ اس نوعیت کی یہ تیسری میٹنگ ہے۔ اور 2016 کے دستور العمل میں تبدیلی کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اس لئے مدرسہ کے ذمہ داران اور ماہرین تعلیمی کو مدعو کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنے مفید مشورے بھی دیے ہیں۔ Madrasa Education Board Lucknow Management Committee meeting held

میٹنگ  کا انعقاد
میٹنگ کا انعقاد
author img

By

Published : Dec 20, 2022, 9:19 PM IST

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ لکھنو کی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں بورڈ کے اراکین، افسران و چئیر مین سمیت ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ یہ میٹنگ 2016 مدرسہ دستور العمل کی ترمیم کے لیے منقعد ہوئی تھی اس میں متعدد افراد سے مدارس نظام کو بہتر کرنے کے لیے مشورہ طلب کیا گیا جس میں مدارس کے اساتذہ و طلبا کے حقوق پر کام کرنی والی تنظیموں نے مشورے دیئے ۔ خیال رہے کہ اس نوعیت کی یہ تیسری میٹنگ ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔ Madrasa Education Board Lucknow Management Committee meeting held

میٹنگ کا انعقاد
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کہا کہ اس نوعیت کی یہ تیسری میٹنگ ہے اور 2016 کے دستور العمل میں تبدیلی کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اس لئے مدرسہ کے ذمہ داران اور ماہرین تعلیمی کو مدعو کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنے مفید مشورے بھی دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بورڈ کی میٹنگ ہوگی اور اس میں فیصلہ کیا جائے گا 2016 کے دستور العمل میں تبدیلی ممکن ہو پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک ہاتھ میں کمپیوٹر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جائے گا۔ اس کا کا یہ مطلب نہیں ہے کہ نصاب میں دینی تعلیم کو جگہ نہیں دی جائے گی ۔بلکہ کہ نصف نصاب دینی ہوگی تو نصف نصاب عصری علوم کے مطابق ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اختیاری مضامین بھی نصاب میں شامل کیا جائے گا اس کے علاوہ وہ سروے میں آئے اعداد و شمار کو منظوری بھی دی جائے گی۔ وہیں مولانا دیوان صاحب زمانہ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں تنظیم کے ذمہ دار کو مدعو کیا تھا تاکہ مدارس نظام کو اور 2016 دستورالعمل میں تبدیلی کے لیے مفید مشورے دیں۔ اس حوالے سے مدارس کے اساتذہ و طلبا کے حق میں مشورہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تقرری اور معطلی ٹرانسفر اور خواتین کے حوالے سے دوران حمل تعطیل جیسے اہم مدعے زیر بحث لائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کا مثبت ردعمل ہے امید کہ جلد ہی اس پر عمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کی تعمیر جب ہوئی تھی اسی وقت سے بورڈ سے الحاق کی بات چل رہی ہے ۔لیکن ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ اس میٹنگ میں یونیورسٹی کے نمائندے بھی شامل تھے اور اس حوالے سے بات چیت ہوئی ہے یونیورسٹی نمائندے نے کہا ہے کہ تجویز کو ہائیر ایجوکیش محکمہ کو بھیج دیا گیا ہے اگر وہ تسلیم کرتا ہے تو الحاق بھی جلدی ہو سکے گا۔مزید پڑھیں:UP Madarsa Board حکومت کی جانب سے مدرسہ بورڈ کیلئے جاری ہدایت کی مخالفت

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ لکھنو کی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں بورڈ کے اراکین، افسران و چئیر مین سمیت ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ یہ میٹنگ 2016 مدرسہ دستور العمل کی ترمیم کے لیے منقعد ہوئی تھی اس میں متعدد افراد سے مدارس نظام کو بہتر کرنے کے لیے مشورہ طلب کیا گیا جس میں مدارس کے اساتذہ و طلبا کے حقوق پر کام کرنی والی تنظیموں نے مشورے دیئے ۔ خیال رہے کہ اس نوعیت کی یہ تیسری میٹنگ ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ یہ نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔ Madrasa Education Board Lucknow Management Committee meeting held

میٹنگ کا انعقاد
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے کہا کہ اس نوعیت کی یہ تیسری میٹنگ ہے اور 2016 کے دستور العمل میں تبدیلی کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اس لئے مدرسہ کے ذمہ داران اور ماہرین تعلیمی کو مدعو کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنے مفید مشورے بھی دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بورڈ کی میٹنگ ہوگی اور اس میں فیصلہ کیا جائے گا 2016 کے دستور العمل میں تبدیلی ممکن ہو پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک ہاتھ میں کمپیوٹر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جائے گا۔ اس کا کا یہ مطلب نہیں ہے کہ نصاب میں دینی تعلیم کو جگہ نہیں دی جائے گی ۔بلکہ کہ نصف نصاب دینی ہوگی تو نصف نصاب عصری علوم کے مطابق ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اختیاری مضامین بھی نصاب میں شامل کیا جائے گا اس کے علاوہ وہ سروے میں آئے اعداد و شمار کو منظوری بھی دی جائے گی۔ وہیں مولانا دیوان صاحب زمانہ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں تنظیم کے ذمہ دار کو مدعو کیا تھا تاکہ مدارس نظام کو اور 2016 دستورالعمل میں تبدیلی کے لیے مفید مشورے دیں۔ اس حوالے سے مدارس کے اساتذہ و طلبا کے حق میں مشورہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تقرری اور معطلی ٹرانسفر اور خواتین کے حوالے سے دوران حمل تعطیل جیسے اہم مدعے زیر بحث لائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کا مثبت ردعمل ہے امید کہ جلد ہی اس پر عمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی کی تعمیر جب ہوئی تھی اسی وقت سے بورڈ سے الحاق کی بات چل رہی ہے ۔لیکن ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ اس میٹنگ میں یونیورسٹی کے نمائندے بھی شامل تھے اور اس حوالے سے بات چیت ہوئی ہے یونیورسٹی نمائندے نے کہا ہے کہ تجویز کو ہائیر ایجوکیش محکمہ کو بھیج دیا گیا ہے اگر وہ تسلیم کرتا ہے تو الحاق بھی جلدی ہو سکے گا۔مزید پڑھیں:UP Madarsa Board حکومت کی جانب سے مدرسہ بورڈ کیلئے جاری ہدایت کی مخالفت
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.