بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے آئندہ 8 دسمبر 2020 کو بھارت بند کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کی کمیونسٹ پارٹی نے بھی حمایت کی ہے۔
خیال رہے کہ کسانوں کی جانب سے یہ مظاہرہ بھارت میں گذشتہ دنوں پاس ہوئے زرعی قوانین کے خلاف ہو رہا ہے۔
اس مظاہرہ میں کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی اس وقت تک مظاہرہ جاری رہے گا۔
زرعی قوانین 2020 کےخلاف کسانوں کا احتجاج دہلی میں جاری ہے اور اس کی مخالفت میں مختلف سیاسی جماعتیں بھی سامنے آرہی ہیں۔
بھارت کی پانچوں کمیونسٹ پارٹی یعنی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ)، ریولویشنری سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا اور آل انڈیا فارورڈ بلاک وغیرہ بھی سامنے آگئی ہیں۔
اس سلسلے میں اب بھارتی کمیونسٹ پارٹی نے کسانوں کی حمایت ضلع کلکٹریٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس کے علاوہ بجلی کو پرائویٹ سیکٹر میں دینے کی بات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کو دیئے میمورنڈم میں ذرائع قوانین کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج
ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں کسانوں کی حمایت میں سیاسی جماعتوں کا احتجاج اب عام بنتا جا رہا ہے۔
اسی ضمن میں بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نے میرٹھ کلکٹریٹ پر ذرائع قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور کسانوں کی دہلی میں جاری مہم کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی بجلی کو پرائویٹ سیکٹر میں دینے کی بات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ حکومت اپنے مطابق بنائی گئی پالیسی کے ذریعے عوام اور کسان کو غلام بنانا چاہتی ہے۔جس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔