اس کے بعد سے رام پور منیہاران علاقہ میں دو فرقوں کے مابین کشیدگی پیدا ہوگئی۔
لوگوں نے جی ٹی روڈ پر لاش کو رکھ کر جام بھی لگایا۔ اطلاع ملتے ہی ضلع کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں لے لیا۔
نوجوان کے اہل خانہ نے چار افراد کے خلاف نامزد تحریر دیکر انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق نوجوان شعیب گزشتہ رات اپنے گھر سے
باہر گیا ہوا تھا۔ راستہ میں پہلے سے ہی گھات لگائے بیٹھے افراد نے اس پر جان لیوا حملہ کردیا۔ اچانک ہونے والے اس حملہ سے گھبرائے نوجوان نے شور مچانا شروع کردیا۔ نوجوان کے شور مچانے کی آواز سن کر موقع پر پہنچے کچھ پڑوسیوں نے شعیب کو ان کے چنگل سے بچایا اور اس کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے شعیب کو مردہ قرار دیا۔
اس واقعہ سے علاقہ میں زبردست کشیدگی پیدا ہوگئی اور نوجوان کی لاش کو ہسپتال سے لے جاکر دہلی سہارنپور روڈ پر رکھ کر لوگوں نے جام لگادیا۔
یہ معاملہ دو الگ فرقہ کا ہونے کے سبب پولیس کو بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اعلیٰ افسران نے پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ کر مظاہرہ کرنے والے افراد کو سمجھا بجھاکر جام کھلوایا اور مثبت کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔
مقتول کے بھائی نے چار افراد کے خلاف نامزد تحریر دی ہے۔ چاروں ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش میں دبش دی جارہی ہے۔