ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ اور نوئیڈا میں کمشنری نظام نافذ ہونے کے بعد اب ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس اور کانپور میں بھی کمشنری نظام نافذ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی منظوری کے بعد ان دونوں اضلاع میں کمشنری احکامات جاری ہوگئے ہیں۔
آج ایک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اترپردیش کابینہ کی میٹنگ ہوئی جس میں کمشنری نظام کو منظور کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پولیس کمشنری سسٹم کے تحت وارانسی اور کانپور پولیس کو مزید اختیارات مل جائیں گے۔
کمشنری سسٹم نافذ ہونے کے بعد پولیس محکمے کے اختیارات مزید بڑھ جائیں گے۔
وہیں دوسری جانب لاء اینڈ آرڈر کو مینیج کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ کے ایس ڈی ایم و اے ڈی ایم کو دی گئی ایگزیکٹیو مجسٹریٹیل اختیارات پولیس کو مل جائے گی۔
کمشنری سسٹم نافذ ہونے کے بعد پولیس خود ہی غنڈہ اور گینگسٹر ایکٹ تاہم این ایس اے جیسے ایکٹ لگا کر کارروائی کرسکے گی۔
یاد رہے کہ اس ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کے لیے پولیس کو ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
اتنا ہی نہیں بلکہ سی آر پی سی کی دفعہ 107 -16 دفعہ 144 دفعہ 109 دفعہ 110 اور دفعہ 145 کے تحت کارروائی کرنے کے اختیارات بھی پولیس کے پاس آ جائیں گے۔
واضح رہے کہ ابھی تک ہوٹل بار ریستوران اور ہتھیار کے لائسنس ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے جاتے تھے لیکن کمشنری سسٹم نافذ ہونے کے بعد ان سب کے لائسنس پولیس محکمے کی جانب سے جاری ہوں گے۔
ضلع انتظامیہ کے ذریعہ دھرنا و احتجاجی مظاہرہ کی اجازت دی جاتی ہے لیکن کمشنری سسٹم نافذ ہونے کے بعد یہ اجازت پولیس محکمہ کی جانب سے جاری کی جائے گی۔
فسادات کے دوران لاٹھی چارج کا فیصلہ لینے کا اختیارات بھی پولیس محکمے کو ہی ہوگا اور پولیس محکمے کو لاٹھی چارج کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
زمین تنازع کو ختم کرنے کے لیے بھی پولیس لیکھ پالز کو حکم جاری کر زمینی تنازعات کو ختم کرنے کو کہہ سکے گی۔