ETV Bharat / state

'جرائم پیشہ افراد میں قانون کا خوف پیدا کریں گے' - جرائم کی خبریں

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی پولیس جرائم پیشہ افراد کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منظم جرائم کے خلاف متاثر کن روک لگانے میں کامیاب رہی ہے۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ
author img

By

Published : Oct 21, 2019, 3:15 PM IST

ریزرو پولیس لائن میں’پولیس اسمرتی دیوس پریڈ‘ کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کہا کہ عوام کی سکیورٹی کا جذبہ پیدا کرنا اور جرائم پیشہ افراد کے اندر قانون کا خوف پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

حکومت نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اب تک ریاست میں 96 شاطر بدمعاش پولیس انکاونٹر میں مارے گئے ہیں، جبکہ 1961 زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران 10 ہزار 225 مجرموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جن میں سے 6759 انعامی مجرم ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجود وقت میں ریاست میں کوئی ایسا بھی ایسا شاطر بدمعاش نہیں ہے، جو جیل کے باہر کھلے میں گھوم رہا ہو۔ ایسے مجرموں کو یا تو جیل بھیج دیا گیا ہے یا تو وہ پولیس کاروائی میں مارے گئے ہیں۔ اس دوران حالانکہ پولیس کے پانچ جوان بھی شہید ہوئے اور 752 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی کاروائی سے سبھی طبقات خاص کر تاجروں، خواتین، بچیوں میں تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے۔ اس مدت میں مختلف اضلاع میں 39 نئے تھانوں اور 15 نئی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ریاستی پولیس کے سامنے نظم و نسق کے متعدد مسائل آئے جنہیں ایک چیلنج کے طور پر قبول کرتے ہوئے اس سے نپٹا گیا۔

ریزرو پولیس لائن میں’پولیس اسمرتی دیوس پریڈ‘ کے موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کہا کہ عوام کی سکیورٹی کا جذبہ پیدا کرنا اور جرائم پیشہ افراد کے اندر قانون کا خوف پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

حکومت نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے اب تک ریاست میں 96 شاطر بدمعاش پولیس انکاونٹر میں مارے گئے ہیں، جبکہ 1961 زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران 10 ہزار 225 مجرموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جن میں سے 6759 انعامی مجرم ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجود وقت میں ریاست میں کوئی ایسا بھی ایسا شاطر بدمعاش نہیں ہے، جو جیل کے باہر کھلے میں گھوم رہا ہو۔ ایسے مجرموں کو یا تو جیل بھیج دیا گیا ہے یا تو وہ پولیس کاروائی میں مارے گئے ہیں۔ اس دوران حالانکہ پولیس کے پانچ جوان بھی شہید ہوئے اور 752 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی کاروائی سے سبھی طبقات خاص کر تاجروں، خواتین، بچیوں میں تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے۔ اس مدت میں مختلف اضلاع میں 39 نئے تھانوں اور 15 نئی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ریاستی پولیس کے سامنے نظم و نسق کے متعدد مسائل آئے جنہیں ایک چیلنج کے طور پر قبول کرتے ہوئے اس سے نپٹا گیا۔

Intro:Body:

dfsdgfg


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.