مظاہرین کے مطابق پریاگ راج میں ایک عیسائی رہنما کے خلاف ایک فرضی عیسائی رہنما نے سو کروڑ روپیے کی بدعنوانی کرنے کا الزام لگایا ہے۔
یہ مقدمہ پریاگ راج کے سول لائنز تھانے میں درج کرائی گئی، ان پر 419،420،467،468، اور 471 دفعات کے تحت مقدمہ درج کرا دیا گیا۔
عیسائی مظاہرین اپنے رہنما کا نام میڈیا کے سامنے لینے سے گریز کر رہے ہیں۔
مظاہرے میں عیسائی سماج کے لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور انہوں نے یک زبان ہوکر کہا کہ ان کے مذہبی رہنما کو غلط طریقے سے پھنسانے کی سازش رچی جا رہی ہے ، ان کے مذہی پیشوا بے قصور ہیں، اس لیے ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سراسر غلط ہے۔ عیسائی مذہب کے ماننے والے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو میمورنڈم بھیج رہے ہیں۔ اس معاملے میں غیرجانبدارانہ جانچ کراکے ملزموں پر سخت کاروائی کریں اور اور بے گناہ کو بے جا پریشان نہ کیا جائے، انہیں انصاف دیا جائے۔
میرٹھ کے پادری روی پریکوش نول کے مطابق ان کے رہنما کے خلاف فرضی مقدمے درج کرائے گئے ہیں، جو سراسر غلط ہے، اس لیے انہیں واپس لیا جائے اور اس معاملے کی غیر جانبداری سے تحقیق کی جائے۔