ETV Bharat / state

آکسیجن کی کمی سے متعلق مرکزی وزارت صحت کا بیان غیرذمہ دارانہ: ڈاکٹر کاشف

مرکزی وزارت صحت کی جانب سے راجیہ سبھا میں بیان دیا گیا کہ ’کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران ریاستوں اور مرکزی علاقوں کی طرف سے آکسیجن کی کمی کی وجہ سے کسی اموات کی اطلاع نہیں ملی ہے‘ جس پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد کاشف نے کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے غیرذمہ دارانہ بیان قرار دیا۔

آکسیجن کی کمی سے متعلق مرکزی وزارت صحت کا بیان غیرذمہ دارانہ : ڈاکٹر کاشف
آکسیجن کی کمی سے متعلق مرکزی وزارت صحت کا بیان غیرذمہ دارانہ : ڈاکٹر کاشف
author img

By

Published : Jul 24, 2021, 10:43 PM IST

کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران شدید بحران کا سامنا رہا اور انسانی زندگی پر اس کا بہت برا اثر پڑا۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے راجہ سبھا میں دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران کسی کی بھی موت آکسیجن کی کمی کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر محمد کاشف نے کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ بیان جن لوگوں کے افراد خاندان کی اموات آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئی ہے ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری لہر کے دوران ہونے والی اموات کی وجہ صرف آکسیجن کی کمی نہیں تھی بلکہ ایمبولینس، اسپتالوں میں بیڈ، اسپتال اور ڈاکٹروں کی کمی سے بھی اموات ہوئی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر ملک میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ایک بھی موت نہیں ہوئی ہے تو پھر ملک بھر میں آکسیجن پلانٹ کیوں بنائے جارہے ہیں۔

ڈاکٹر کاشف نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں بھی لیکیئوڈ آکسیجن پلانٹ ہونے کے باوجود ایک نئے آکسیجن پلانٹ کا افتتاح کچھ روز قبل ہی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کورونا وبا کی دوسری لہر میں اموات کی وجوہات کافی ہوسکتی ہیں اس میں ایک آکسیجن کی کمی کو مان لینے سے اس میں کوئی بھی بے عزتی والی بات نہیں تھی لیکن حکومت نے اس سے اپنے آپ کو در گزر کر لیا ہے

مزید پڑھیں: کورونا وبا میں متعدد مریضوں کی موت کا سبب مرکزی حکومت:دگ وجے سنگھ

ڈاکٹر کاشف کا کہنا ہے، کیا ہی بڑھیا ہوتا اگر حکومت یہ کہتی ہیں کہ ہم اس پر جانچ بٹھائیں گے اور دو ماہ بعد صحیح نمبرز کو راجیہ سبھا میں پیش کریں گے، تو اس بات کی کچھ سمجھ رہتی لیکن جس طرح سے حکومت نے اپنا پرلا جھاڑ لیا ہے، آکسیجن کی کمی سے کسی کی بھی موت نہیں ہوئی یہ بات بالکل بے بنیاد نظر آتی ہے۔

آکسیجن کی کمی سے متعلق مرکزی وزارت صحت کا بیان غیرذمہ دارانہ : ڈاکٹر کاشف

کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران شدید بحران کا سامنا رہا اور انسانی زندگی پر اس کا بہت برا اثر پڑا۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے راجہ سبھا میں دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "کورونا وبا کی دوسری لہر کے دوران کسی کی بھی موت آکسیجن کی کمی کی وجہ سے نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر محمد کاشف نے کہا کہ مرکزی حکومت کا یہ بیان جن لوگوں کے افراد خاندان کی اموات آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئی ہے ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری لہر کے دوران ہونے والی اموات کی وجہ صرف آکسیجن کی کمی نہیں تھی بلکہ ایمبولینس، اسپتالوں میں بیڈ، اسپتال اور ڈاکٹروں کی کمی سے بھی اموات ہوئی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر ملک میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ایک بھی موت نہیں ہوئی ہے تو پھر ملک بھر میں آکسیجن پلانٹ کیوں بنائے جارہے ہیں۔

ڈاکٹر کاشف نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں بھی لیکیئوڈ آکسیجن پلانٹ ہونے کے باوجود ایک نئے آکسیجن پلانٹ کا افتتاح کچھ روز قبل ہی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کورونا وبا کی دوسری لہر میں اموات کی وجوہات کافی ہوسکتی ہیں اس میں ایک آکسیجن کی کمی کو مان لینے سے اس میں کوئی بھی بے عزتی والی بات نہیں تھی لیکن حکومت نے اس سے اپنے آپ کو در گزر کر لیا ہے

مزید پڑھیں: کورونا وبا میں متعدد مریضوں کی موت کا سبب مرکزی حکومت:دگ وجے سنگھ

ڈاکٹر کاشف کا کہنا ہے، کیا ہی بڑھیا ہوتا اگر حکومت یہ کہتی ہیں کہ ہم اس پر جانچ بٹھائیں گے اور دو ماہ بعد صحیح نمبرز کو راجیہ سبھا میں پیش کریں گے، تو اس بات کی کچھ سمجھ رہتی لیکن جس طرح سے حکومت نے اپنا پرلا جھاڑ لیا ہے، آکسیجن کی کمی سے کسی کی بھی موت نہیں ہوئی یہ بات بالکل بے بنیاد نظر آتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.