ETV Bharat / state

مرکزی وزیرکی ای وی ایم پر نکتہ چینی

ریاست اترپردیش کے بریلی پارلیمانی حلقے سے منتخب ہونے والے بی جے پی کے سینئر رہنما ومرکزی ویزر سنتوش گنگوار نے ای وی ایم پر بدعنوانی کا الزام لگایا۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان
author img

By

Published : Aug 18, 2019, 12:17 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 9:26 AM IST

سنہ 2019 میں آٹھ مرتبہ رکن پارلیمان منتخب ہونے والے سنتوش گنگوار ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں عام انتخابات میں کامیاب ہوئے تاہم انہیں اپنے ہی علاقوں میں کم ووٹ ملے۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان
بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان

سنتوش گنگوار نے اپنی ہی پارٹی کے سینیئر رہنماو ریاستی وزیر راجیش اگروال کے پولنگ بوتھ پر ملے محض پانچ ووٹ ملنے پر ضلع مجسٹریٹ وریندر کمار سنگھ کو ایک شکایتی مکتوب لکھا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان

اس میں انہوں نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے اکثریتی علاقے میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی کو زیادہ ووٹ کیوں ملے؟ یہ اعداد و شمار قابل اعتبار نہیں ہے۔ لہٰذا اس کی تحقیق ہونی چاہئیے۔

سنتوش گنگوار کا کہنا ہے کہ 'اتر پردیش حکومت میں وزیر خزانہ راجیش اگروال کے گھر والے بوتھ نمبر 290 پر سماجوادی پارٹی کو 583 ووٹ اور کانگریس کو 29 ووٹ ملے ہیں اور اُنہیں صرف 5 ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کہ اس علاقہ میں بی جے پی ووٹرز کی تعداد زیادہ ہے۔ بوتھ کے نزدیک اتر پردیش حکومت میں وزیر خزانہ راجیش اگروال کا گھر ہے اور وہ اپنا ووٹ اسی بوتھ پر ڈالتے ہیں اور اُن کے گھر میں ہی پانچ سے زائد ووٹ ہیں۔

سنتوش گنگوار نے یہ بھی دلیل دی ہےکہ انہوں اپنی جانب سے سروے کرایا تو انہیں ایسے ووٹرز ملے جنہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ا ن ووٹرز نے بی جے پی کو ووٹ دیا تھا۔

اس کے باوجود بی جے پی کو صرف پانچ ووٹ ملے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولنگ ایجنٹ کی جانب سے لاپرواہی برتی گئ ہے ۔

بی جے پی رہنما کے اس مکتوب کےبعد سماج وادی پارٹی کے رہنما بھگوت سرن گنگوار نے ان کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ای وی ایم سے انتخابات نہیں کرانا چاہتی رہی ہے۔ تاہم سماجوادی پارٹی کی جانب سے جب ای وی ایم سسٹم ختم کرنے کی بات کرتی ہے تو بی جے پی کی جانب سے شدید نکتہ چینی کی جاتی ہے۔ اور آج بی جے پی کے رہنما ای وی پر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان
بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان

سماج وادی پارٹی کے رہنما انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا میں ایسے کئ ممالک ہیں،جہاں ای وی ایم کا استعمال نہیں ہوتا ہے۔
حتیٰ کہ ای وی ایم تیار کرنے والے ملک جاپان میں بھی ای وی ایم کے استعمال پر ہوری طرح پابندی لگی ہے۔

سنہ 2019 میں آٹھ مرتبہ رکن پارلیمان منتخب ہونے والے سنتوش گنگوار ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں عام انتخابات میں کامیاب ہوئے تاہم انہیں اپنے ہی علاقوں میں کم ووٹ ملے۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان
بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان

سنتوش گنگوار نے اپنی ہی پارٹی کے سینیئر رہنماو ریاستی وزیر راجیش اگروال کے پولنگ بوتھ پر ملے محض پانچ ووٹ ملنے پر ضلع مجسٹریٹ وریندر کمار سنگھ کو ایک شکایتی مکتوب لکھا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان

اس میں انہوں نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے اکثریتی علاقے میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس پارٹی کو زیادہ ووٹ کیوں ملے؟ یہ اعداد و شمار قابل اعتبار نہیں ہے۔ لہٰذا اس کی تحقیق ہونی چاہئیے۔

سنتوش گنگوار کا کہنا ہے کہ 'اتر پردیش حکومت میں وزیر خزانہ راجیش اگروال کے گھر والے بوتھ نمبر 290 پر سماجوادی پارٹی کو 583 ووٹ اور کانگریس کو 29 ووٹ ملے ہیں اور اُنہیں صرف 5 ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کہ اس علاقہ میں بی جے پی ووٹرز کی تعداد زیادہ ہے۔ بوتھ کے نزدیک اتر پردیش حکومت میں وزیر خزانہ راجیش اگروال کا گھر ہے اور وہ اپنا ووٹ اسی بوتھ پر ڈالتے ہیں اور اُن کے گھر میں ہی پانچ سے زائد ووٹ ہیں۔

سنتوش گنگوار نے یہ بھی دلیل دی ہےکہ انہوں اپنی جانب سے سروے کرایا تو انہیں ایسے ووٹرز ملے جنہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ا ن ووٹرز نے بی جے پی کو ووٹ دیا تھا۔

اس کے باوجود بی جے پی کو صرف پانچ ووٹ ملے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولنگ ایجنٹ کی جانب سے لاپرواہی برتی گئ ہے ۔

بی جے پی رہنما کے اس مکتوب کےبعد سماج وادی پارٹی کے رہنما بھگوت سرن گنگوار نے ان کی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ای وی ایم سے انتخابات نہیں کرانا چاہتی رہی ہے۔ تاہم سماجوادی پارٹی کی جانب سے جب ای وی ایم سسٹم ختم کرنے کی بات کرتی ہے تو بی جے پی کی جانب سے شدید نکتہ چینی کی جاتی ہے۔ اور آج بی جے پی کے رہنما ای وی پر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں۔

بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان
بی جے پی رکن پارلیمان کا ای وی ایم پر سوالیہ نشان

سماج وادی پارٹی کے رہنما انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا میں ایسے کئ ممالک ہیں،جہاں ای وی ایم کا استعمال نہیں ہوتا ہے۔
حتیٰ کہ ای وی ایم تیار کرنے والے ملک جاپان میں بھی ای وی ایم کے استعمال پر ہوری طرح پابندی لگی ہے۔

Intro:up_bar_1_santosh one arrow targets two personalties_pkg_7204399
Total 11 files

بریلی پارلیمانی سیٹ سے سنہ 2019 میں آٹھویں مرتبہ رکن پرلیمنٹ منتخب ہونے والے سنتوش گنگوار بھلے ہی تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے چناو جیت گئے ہوں، لیکن اُنہیں اپنے خاص علاقوں میں شکست کا یقین نہیں ہو رہا ہے۔ اب سنتوش گگنوار نے اپنی ہی پارٹی کے قدآور لیڈر صوبائ حکومت میں کابینہ وزیر خزانہ راجیش اگروال کے بوتھ پر ملے کل پانچ ووٹوں پر ڈی ایم بریلی وریندر کمار سنگھ کو ایک مکتوب لکھا ہے۔ جس میں انہوں نے شک ظاہر کیا ہے کہ کسی وجہ سے ہمارے اکثریتی علاقے میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے ووٹ بی جے پی سے زیادہ نکلنے کا اعداد شمار قابل اعتماد نہیں ہے۔ لہزا اسکی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
Body:
بریلی پارلیمانی سیٹ سے آٹھویں مرتبہ ممبر آف پرلیمنٹ منتخب ہوئے سنتوش گنگوار کا شک اگر صحیح ہے تو اور تحقیقات میں اسکی تصدیق ہو جاتی ہے تو یقیناً حال ہی میں مکمل ہوئے پارلیمانی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی پر سوال کھڑا ہوگا۔ بطور بی جے پی امیدوار سنتوش گنگوار کا کہنا ہے کہ کی اتر پردیش حکومت میں وزیر خزانہ راجیش اگروال کے گھر والے بوتھ نمبر 290 پر سماجوادی پارٹی کو 583 ووٹ اور کانگریس کو 29 ووٹ ملے ہیں اور اُنہیں صرف 5 ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ کالی باڑی کا یہ علاقہ بی جے پی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ بوتھ کے نزدیک اتر پردیش حکومت میں وزیر خزانہ راجیش اگروال کا گھر ہے اور وہ اپنا ووٹ اسی بوتھ پر ہی ڈالتے ہیں اور اُنکے گھر میں ہی پانچ سے زائد ووٹ ہیں۔

ضلع الیکشن افسر بریلی کے ڈی ایم وریندر کمار سنگھ کو سنتوش گنگوار نے ایک مکتوب لکھکر شک اور حیرانی ظاہر کی ہے کہ جس علاقے کو بی جے پی کے گڑھ کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے اور گزشتہ تین دہایئوں سے بی جے پی فتح حاصل کرتی رہی ہو، وہاں سماجوادی پارٹی کو سب سے زیادہ ووٹ کیسے مل گئے۔ سنتوش گنگوار نے دلیل دی ہےکہ ہمنے اپنی ستح سے سروے بھی کرایا ہے اور ایسے سیکڑوں ووٹر تھے، جنہوں نے دعوےٰ کے ساتھ کہا تھا کہ ہم نے بی جے پی کو ووٹ دیا ہے۔ اسکے باوجود بی جے پی کو صرف پانچ ووٹ ملے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گنتی ایجنٹ کی ستح سے لاپرواہی کی گئ ہے یا پھر خصوصی تعصب سے متاثر ہوکر بی جے پی کے ووٹوں کو مخالف پارٹیوں کے حق میں دکھاکر گنتی کرائ گئ ہے۔

موجودہ مرکزی حکومت کے قدآور وزیر کے ووٹوں کی گنتی پر سوال کھڑا کرنے سے سماجوادی پاٹی کو گھر بیٹھے ایک زبردست مدعا مل گیا ہے۔ سنتوش گنگوار سے شکست کھانے کے بعد دوسرے نمبر پر رہے سماجوادی پارٹی کے امیدوار بھگوت سرن گنگوار نے ای وی ایم کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ای وی ایم کا استعمال قابل اعتماد نہیں ہے۔ سماجوادی پارٹی ہمیشہ اسکے استعمال کے خلاف کھڑی رہی۔ اب جو پارٹی سوال ای وی ایم سسٹم ختم کرنے کی بات کرتی ہے تو اُسے جیل بھیجنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کے ساتھ کہا کہ بریلی پارلیمنٹ کی نواب گنج تحصیل میں تقریباً 17 بوتھ ایسے ہیں، جہاں تقریباً 1300 ووٹ کل پڑے ووٹوں کی گنتی سے کم یا زیادہ نکلے ہیں۔ یہ ای وی ایم کی مشینری کی خرابی کی وجہ نہیں ہے تو اور کیا ہے۔ لہزا انہوں نے کہا ہے کہ دنیا میں ایسے کئ ممالک ہیں،جہاں ای وی ایم کا استعمال نہیں ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ ای وی ایم تیار کرنے والے ملک جاپان میں بھی ای وی ایم کے استعمال پر ہوری طرح پابندی لگی ہے۔

بائٹ ۔۔01۔۔ سنتوش گنگوار، آزاد وزیر، مزدوری اور روزگار، مرکز حکومت
بائٹ ۔۔ 02 اور 03 ۔۔۔ بھگوت سرن گنگوار، پارلیمنٹ امیدوار، سماجودی پارٹی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
Last Updated : Sep 27, 2019, 9:26 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.