28سال بعد بابری مسجد کے انہدام معاملے میں بدھ کو سی بی آئی کی مخصوص عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئےملزموں کو باعزت بری کر دیا۔
اس ضمن میں سماج وادی پارٹی کے رہنما و رکن پارلیمان مرادآباد ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ہمیں اسی طرح کے فیصلے کی پہلے سے ہی امید تھی یہ فیصلہ بہت سی چیزوں کو نظر انداز کر کے عدالت نے یہ فیصلہ لیا ہے لیکن ہم اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔
'سی بی آئی جس طرح سے کام کر رہی ہے سب کو معلوم ہے لیکن میں کسی بھی جج کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔' کورٹ اگر یہ مانتی ہے کہ فوٹو، ویڈیو سے کوئی ملزم نہیں ہوجاتا، تب میں کچھ کہہ ہی نہیں سکتا۔'
چھے دسمبر کی وہ واردات جب کہا گیا تھا کہ 'ایک دھکا دو اور بابری مسجد توڑ دو' مذکورہ رہنمانے مزید کہا ملک انصاف سے چلتا ہے۔ اور جب فیصلے عقیدوں کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں ملک پیچھے کی طرف چلے جاتا ہے۔ یکطرفہ فیصلےقوم اور ملک کے حق میں نہیں ہوتے۔