علیگڑھ:عید کے موقع پر ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ شہر کوتوالی علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد نمازیوں سے بھر جانے پر کچھ نمازیوں نے مسجد کے باہر سڑک پر عید کی نماز ادا کی تھی جس کو علیگڑھ پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پانچ روز بعد نامعلوم نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس سے علیگڑھ میئر انتخابات کا سیاسی ماحول مزید سیاسی ہو گیا ہے۔
جہاں ایک جانب غیر مسلم نامعلوم نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر خوشی کا اظہار اور بیان بازی کرتے نظر آرہے ہیں تو وہیں دوسری جانب مسلم اس کو افسوس کا اظہار کررہے ہیں۔
سابق رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی سے میئر امیدوار حاجی ضمیر اللہ نے بھی نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی زندگی میں پہلی بار دیکھ رہا ہوں کہ نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
وہ بھی ان نمازیوں کے خلاف جنہوں نے نماز میں ملک کی سلامتی اور ترقی کی دعا مانگی تھی، ضمیر اللہ نے ہیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ملک میں یہ کیسا ماحول ہے کہ نمازیوں کے ملک کی سلامتی اور ترقی کے لئے دعا مانگنے پر مقدمہ درج ہو رہے ہیں۔
حاجی ضمیر اللہ نے مزید کہا نمازیوں پر مقدمہ درج علیگڑھ میئر انتخابات کے پیش نظر شہر کا ماحول گرم ہو جائے کیونکہ بی جے پی کے میئر امیدوار پرشانت سنگھل ہار رہے ہیں۔حاجی ضمیر اللہ نے علیگڑھ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا انتظامیہ اس مقدمے کو واپس لیں ورنہ میں اس کے خلاف تحریک چلاوںگا۔
اس معاملے میں جانکاری دیتے ہوئے ایس پی سٹی کلدیپ سنگھ گناوت نے بتایا کہ 22 اپریل کو تہوار سے متعلق مذہبی رہنمائوں سے اپیل کی گئی، امن کمیٹی کا اجلاس ہوا اور میڈیا کے ذریعے بتایا گیا کہ کوئی بھی کھلے میں نہ بیٹھیں تاہم تہوار کے دن کچھ لوگوں نے دھرنے کی کوشش کی۔ تھانہ کوتوالی اور دہلی گیٹ پر کھلے عام، جسے پولیس اور انتظامیہ نے ہٹانے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں:Eid prayers: کانپور میں دو ہزار سے زائد نمازیوں کے خلاف مقدمہ درج، سڑک پر عید کی نماز پڑھنے کا الزام
اس کارروائی کے دوران دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی گئی اور راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، جس کے سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ کوتوالی اور دہلی گیٹ میں مناسب دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے۔