نوئیڈا: غازی آباد ہنڈن وہار جے مدھوبن باپودھام میں پیسوں کے تنازعہ پر دو فریقین میں تصادم ہوگیا۔ اس دوران ایک فریق کہ حمایت میں ہنڈن وہار میں بالاجی مندر کے مہنت مچندر پوری مہاراج پہنچ گئے اور انہوں نے پولیس کے روبرو متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ مسجد میں گھس کر مولوی کو قتل کردیں گے‘۔ اس معاملہ میں پولیس نے تصادم میں ملوث دونوں فریقین کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے 5 افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں مہنت کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ Mahant Threatened Muslim Community
مالی تنازعہ کے چلتے جھگڑا
وسیم نے سنجے نگر سیکٹر-23 میں رویندر کو کچھ رقم دی تھی۔ وسیم کافی دنوں سے اپنے پیسے واپس مانگ رہا تھا۔ اس بات کو لے کر دونوں فریقوں میں جھگڑا ہوا اور پھر لڑائی شروع ہو گئی۔ دونوں طرف سے پتھراؤ بھی کیا گیا۔ معاملہ دو مذاہب سے جڑے ہونے کی وجہ سے ایس پی سٹی نپن اگروال اور سی او سمیت کئی تھانوں کی پولس فورس رات میں ہی یہاں پہنچ گئی۔ پولیس دونوں فریقین کو سنجے نگر پولیس چوکی پر لے آئی۔ رویندر نے وسیم اور 10 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ رویندر نے الزام لگایا ہے کہ وسیم اور اس کے ساتھیوں نے ان پر حملہ کیا اللہ اکبر کے نعرے بھی لگائے۔ وہیں وسیم نے بھی رویندر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ایس پی سٹی نپن اگروال نے بتایا کہ دونوں پارٹیوں کی رپورٹ درج کرنے کے بعد پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مہنت پر مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ
پولیس جب دونوں فریقوں کو تھانے لے کر آئی تو رویندر کی طرف سے بالاجی مندر ہنڈن وہار کے مہنت مچندر پوری مہاراج وہاں پہنچے۔ پولیس نے انہیں سمجھاتے ہوئے وہاں سے جانے کو کہا۔ پولیس نے کہا کہ ہم اس معاملے میں ضروری کارروائی کر رہے ہیں کسی اور کو مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن مہنت نہیں مانے اور پولیس کے سامنے ہی کھلے عام مولوی کو مسجد میں گھس کر مارنے کی دھمکی دے دی۔
مہنت کا تنازعات سے پرانا رشتہ
10 جولائی 2021 کو بالاجی مندر، ہنڈن وہار کے سامنے فلمی گانے بجاتے ہوئے دونوں فریقوں کے درمیان لڑائی چھڑ گئی۔ اس معاملے میں بھی مندر کے مہنت مچندر پوری کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ مقدمے کی سماعت کے بعد مہنت نے یہ بیان دے کر سنسنی پیدا کر دی تھی کہ مجھے مندر کو تالا لگا کر فرار ہونا پڑے گا۔ ایف آئی آر میں ہی مہنت نے 14 جولائی 2021 کو خود پر مٹی کا تیل چھڑک کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اس پورے معاملے کے بعد مہنت کی حمایت میں ایک بڑا پروگرام منعقد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Road Rage In Noida: کار نے ایک شخص کو کچلا، چار گرفتار
چند ماہ قبل مہنت مچندر پوری نے الزام لگایا تھا کہ مسلمان لڑکوں نے مندر میں عبادت کے لیے آنے والی خواتین سے چھیڑ چھاڑ کی۔ تاہم پولیس کی تفتیش میں یہ الزامات جھوٹے پائے گئے۔