سیکٹر 18 کے کاروباری کافی نالاں ہیں۔ اتھارٹی نے اس علاقے کی پارکنگ پرائیویٹ کمپنی کے حوالے کر دی ہے۔ جو من مانے طریقہ سے لوگوں سے پیسے وصول کر رہے ہیں اور پیسے ادا نہ کرنے پر زبردستی گاڑیوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں۔
پارک مافیاوں نے باؤنسر کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں، جو پیسے نہ دینے پر مار پیٹ اور گالی گلوچ پر امادہ ہوجاتے ہیں۔ اگر کوئی پچاس روپے کا سامان لینے آتا ہے تو اسے بھی پچاس روپے کی پارکنگ دینی پڑ رہی ہے۔
پارکنگ کی وجہ سے لوگوں نے آمد کم کر دی ہے، جس سے یہاں کا کاروباری حلقہ متاثر ہو رہا ہے۔
کاروباریوں کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث اقتصادی حالت پہلے سے ہی خراب ہے، ایسے میں ان کی اس غنڈہ گردی سے ہمیں مزید نقصانات کا خوف ستا رہا ہے۔
اتھارٹی تماشائی بنی ہوئی ہے اور پریشانی اور نقصان ہمیں اٹھانا پڑ رہا ہے۔ یومیہ 80 سے 100 گاڑیاں اٹھا کر لے جاتے ہیں اور ایک ہزار سے زیادہ کی پرچی کاٹ کر اسے واپس کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
بھوپال: اقبال میدان میں احتجاج پر پابندی
ایسے میں گاہک آنے سے ڈرتا ہے اور کاروبار ہم لوگوں کا متاثر ہو رہا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کی 50 روپیہ فی گھنٹے کی پارکنگ فیس وصول کی جا رہی ہے۔ ابھی تک کورونا کا قہر تھا اب پارکنگ مافیا کا ڈر ہے، لیکن نقصان تو ہمارا ہی ہو رہا ہے۔