معلومات کے مطابق مزدور پھول سنگھ کو گزشتہ روز بیوی و بیٹیوں کے ساتھ کاکوڑ کے تعمیر کردہ سینک فارم ہاؤس میں قرنطینہ سینٹر میں قرنطینہ کیا گیا تھا۔
وہیں ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ متوفی 18 سالہ لڑکی 5 ماہ سے بیمار تھی اور یہ بات کنبے نے چھپائی تھی۔
بلند شہر کے کاکوڑ قرنطینہ سینٹر میں ایک 18 سالہ بچی کی موت ہوگئی ہے، جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ پھول سنگھ ولد شیوساگر کو رہائشی گجادھر پور ٹڈیا والا ضلع ہردوئی میں اپنے کنبہ کے ساتھ گاؤں دیولا میں شیوا گرجر کے مکان میں رہتے تھے اور اتوار کو دیولا سے اپنے گھر ہردوئی کے لیے اپنی بیوی کانتی و بڑی بیٹی 24 سالہ سریتا اور دوسری بیٹی 18 سالہ آرتی کو ساتھ لیکر پیدل ہی اپنے گھر چل دیے تھے۔
جنہیں گزشتہ رات سکندرآباد ٹول پر روک دیا گیا تھا اور کاکا دیو ڈگری کالج کے سامنے سینک فارم ہاؤس ویر تھانہ کاکوڑ میں قرنطینہ کیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ آرتی گزشتہ چار پانچ مہینوں سے بیمار تھی۔ حالانکہ کنبہ نے اس معلومات کو شیئر نہیں کیا تھا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق قرنطینہ سینٹر میں موجود ڈاکٹر کے بار بار پوچھنے پر بھی آرتی کے والد پھول سنگھ آرتی کے بیمار ہونے کے حقیقت کو چھپایا گیا تھا۔
وہیں پیر کے روز بیماری کی وجہ سے آرتی کی طبیعت خراب ہوگئی جس کے سبب اس کی موت ہوگئی۔
واضح رہے کہ آرتی کی موت کے بعد آرتی کے والد پھول سنگھ نے آرتی کی بیماری کے بارے میں بتایا۔ دوا کے پرچے ایکسرے رپورٹ بھی دکھائی ہے۔ گھر جانے کی آرجو میں روکے جانے کت ڈر سے آرتی کی بیماری پوشیدہ کی گئی۔ ضلعی انتظامیہ کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، اس سلسلے میں ضروری کارروائی کی جا رہی ہے۔