اس کے لیے مرکزی وزیر برجیش پاٹھک نے صدرارت کرتے ہوئے 489 کروڑ 99 لاکھ روپئے کی منظوری دی۔ رواں برس سےاس بار کا بجٹ 10 کروڑ 49 لاکھ روپئے زائد ہیں۔
شعبہ تعلیم کے لیے 81.81 کروڑ روپیہ،
محکمہ صحت کے لیے 79.17 کروڑ روپیہ،
سڑک اور پُل کے لیے 67.24 کروڑ روپیہ،
پنچایتی راج محکمہ کے لیے 30.84 کروڑ روپیہ،
دیہی ترقیاتی محکمہ کے لیے 18.32 کروڑ روپیہ،
پینے کے پانی کے انتظام کے لیے 9.72 کروڑ روپیہ،
سماجی ویلفیئر محکمہ کے لیے 43.51 کروڑ روپیہ،
آبپاشی کے لیے 16.50 کروڑ
تکنیکی تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے 11.54 کروڑ
ٹوریزم اور کھیلکود محکمہ کے لیے 6.79 کروڑ منظور
پریس کانفرنس کے ذریعہ بریلی ضلع انچارج اور مرکزی وزیر برجیش پاٹھک نے ہزب مخالف کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی پختہ پالیسی نہیں ہے، اس لیے اپوزیشن پوری طرح سے ناکام ہو چکی ہے۔
صوبے میں جرم کی تعداد میں اضافہ ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پہلے جرم کو رجسٹر نہیں کیا جاتا تھا، لیکن اب جرم کی سو فیصد ایف آئ آر درج کی جا رہی ہے۔ اس لیے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جرم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔