بی ایس پی سربراہ نے راجستھان کے ضلع کوٹہ میں بچوں کی اموات کے معاملے میں وہاں کی ریاستی حکومت کو گھیرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو غیر ذمہ دار بتایا تو وہیں اترپردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو بھی نصحیت دی۔
سنیچر کو محترمہ مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا،'' راجستھان کی کانگریس حکومت میں کوٹہ میں تقریباً 105 معصوم بچوں کی موت باعث تشویش ہے۔ لیکن اس ضمن میں کانگریس و اس کی حکومت قطعی سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔ ایسے میں اچھا ہوتا کہ اس معاملے میں جمہوری ادارے سامنے آکر اپنی آئینی ذمہ داری کو پوری کرتیں۔''
وہ اپنے دوسرے ٹویٹ میں یوپی حکومت کا ذکر کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ حالانکہ یہاں سابق میں یوپی کے گورکھپور میں کافی بچوں کی ہوئی دردناک موت سے سبق لیتے ہوئے اب یوپی حکومت کو بھی اپنے اسپتالوں کے تئیں کافی محتاط رہنا چاہئے۔ ورنہ پھر ان کی بھی فضیحت راجستھان کی طرح ہی ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو محترمہ مایاوتی نے اشوک گہلوت کی طرز حکمرانی پر سوا ل اٹھاتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے انہیں ہٹا کر کسی اور کو وزیر اعلی بنانے کا مطالبہ کیا تھا ۔اس سے پہلے انہوں نے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی بھی تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھائے تھے کہ آخر وہ یوپی کی طرح کوٹہ کا دورہ کیوں نہیں کرتیں۔