ETV Bharat / state

UP Madrasas Survey مایاوتی نے مدارس کے سروے پر سوالات اٹھائے

author img

By

Published : Oct 26, 2022, 12:31 PM IST

مایاوتی نے اترپردیش میں مدارس کا سروے کرانے کے بعد نجی مدارس کو غیر تسلیم شدہ قرار دینے کی یوگی حکومت کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر غیر سرکاری مدارس اگر حکومت پر بوجھ نہیں بننا چاہتے ہیں تو پھر ان میں مداخلت کیوں کی جا رہی ہے۔' Mayawati on UP Madrasas Survey

مایاوتی نے مدارس کے سروے پر سوالات اٹھائے
مایاوتی نے مدارس کے سروے پر سوالات اٹھائے

لکھنؤ: اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ریاست میں مدارس کا سروے کرانے کے بعد نجی مدارس کو غیر تسلیم شدہ قرار دینے کی یوگی حکومت کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے بدھ کو کہا کہ اگر غیر سرکاری مدارس اگر حکومت پر بوجھ نہیں بننا چاہتے ہیں تو پھر ان میں مداخلت کیوں کی جا رہی ہے۔ مدارس کی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مایاوتی نے ٹویٹ کیا، "یوپی حکومت کی طرف سے ایک خصوصی ٹیم بنا کر، لوگوں کے عطیات پر منحصر نجی مدارس کے بہت زیر بحث سروے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، جس کے مطابق 7500 سے زیادہ 'غیر تسلیم شدہ' مدارس غریب بچوں کو تعلیم دینے میں مصروف ہیں۔ یہ غیر سرکاری مدارس حکومت پر بوجھ نہیں بننا چاہتے تو پھر ان میں مداخلت کیوں؟ Mayawati Attacks UP Government

انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت گرانٹ لسٹ میں غیر تسلیم شدہ قرار دیے گئے نجی مدارس کو شامل کرے گی، جس طرح بی ایس پی حکومت نے یوپی بورڈ میں 100 مدارس کو شامل کیا تھا۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا، "جبکہ سرکاری مدرسہ بورڈ کے مدارس کے اساتذہ اور عملہ کی تنخواہوں کے لیے بجٹ کی فراہمی کے لیے خاص طور پر سروے کرایا جاتا ہے، تو کیا یوپی حکومت ان نجی مدارس کو گرانٹ لسٹ میں شامل کرکے انہیں سرکاری مدارس بنائے گی؟ بی ایس پی حکومت نے یوپی بورڈ میں 100 مدارس کو شامل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Survey on Madrasas اترپردیش میں سات ہزار سے زیادہ غیر تسلیم شدہ مدارس، سروے

خیال ر ہے کہ یوگی حکومت نے حال ہی میں ریاست کے مدارس کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سروے کرایا ہے۔ سروے رپورٹ میں ریاست کے 7500 سے زیادہ پرائیویٹ مدارس کو غیر تسلیم شدہ زمرہ میں شامل کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایسے میں اب سب کی نظریں ان مدارس کے حوالے سے حکومت کے اگلے قدم پر لگی ہوئی ہیں۔

یواین آئی

لکھنؤ: اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ریاست میں مدارس کا سروے کرانے کے بعد نجی مدارس کو غیر تسلیم شدہ قرار دینے کی یوگی حکومت کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے بدھ کو کہا کہ اگر غیر سرکاری مدارس اگر حکومت پر بوجھ نہیں بننا چاہتے ہیں تو پھر ان میں مداخلت کیوں کی جا رہی ہے۔ مدارس کی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مایاوتی نے ٹویٹ کیا، "یوپی حکومت کی طرف سے ایک خصوصی ٹیم بنا کر، لوگوں کے عطیات پر منحصر نجی مدارس کے بہت زیر بحث سروے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، جس کے مطابق 7500 سے زیادہ 'غیر تسلیم شدہ' مدارس غریب بچوں کو تعلیم دینے میں مصروف ہیں۔ یہ غیر سرکاری مدارس حکومت پر بوجھ نہیں بننا چاہتے تو پھر ان میں مداخلت کیوں؟ Mayawati Attacks UP Government

انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت گرانٹ لسٹ میں غیر تسلیم شدہ قرار دیے گئے نجی مدارس کو شامل کرے گی، جس طرح بی ایس پی حکومت نے یوپی بورڈ میں 100 مدارس کو شامل کیا تھا۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا، "جبکہ سرکاری مدرسہ بورڈ کے مدارس کے اساتذہ اور عملہ کی تنخواہوں کے لیے بجٹ کی فراہمی کے لیے خاص طور پر سروے کرایا جاتا ہے، تو کیا یوپی حکومت ان نجی مدارس کو گرانٹ لسٹ میں شامل کرکے انہیں سرکاری مدارس بنائے گی؟ بی ایس پی حکومت نے یوپی بورڈ میں 100 مدارس کو شامل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Survey on Madrasas اترپردیش میں سات ہزار سے زیادہ غیر تسلیم شدہ مدارس، سروے

خیال ر ہے کہ یوگی حکومت نے حال ہی میں ریاست کے مدارس کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سروے کرایا ہے۔ سروے رپورٹ میں ریاست کے 7500 سے زیادہ پرائیویٹ مدارس کو غیر تسلیم شدہ زمرہ میں شامل کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایسے میں اب سب کی نظریں ان مدارس کے حوالے سے حکومت کے اگلے قدم پر لگی ہوئی ہیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.