دلت سماج سے تعلق رکھنے والے کانگریس لیڈر چرن جیت سنگھ چنّی نے پنجاب کے وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف لے لیا ہے۔ پنجاب کی سیاست میں یہ پہلی بار ہوا ہے جب کسی دلت لیڈر کو ریاست کی کمان سونپی گئی ہے لیکن کانگریس کے اس عمل پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے تبصرہ کرتے ہوئے اس فیصلے کی تنقید کی ہے۔
مایاوتی نے کہا کہ 'کانگریس نے یہ فیصلہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا ہے۔جبکہ سچ تو یہ ہے کہ کانگریس کو دلتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ اسے صرف مصیبت میں دلت یاد آتے ہیں۔ یہ کانگریس کا ہتھکنڈہ ہے کہ پنجاب میں دلتوں کا ووٹ لینے کے لیے کچھ مہینوں کے لیے چرن جیت سنگھ چنّی کو پنجاب کا وزیر اعلی بنایا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے باشندوں کا کانگریس سے محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے بی جے پی کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ 'اسی طرح سے بی جے پی میں او بی سی سماج کے لیے محبت ابھر آئی ہے۔ اگر بی جے پی اوبی سی کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہے تو ذات پر مبنی مردم شماری کیوں نہیں کراتی۔'
انہوں نے سوال اٹھایا کہ 'ابھی تک سرکاری نوکریوں میں ایس سی۔ ایس ٹی کے خالی اسامیاں کیوں نہیں بھری گئی ہیں؟ انہوں نے عوام کو محتاط کرتے ہوئے کہا کہ 'شہریوں کو بی جے پی و کانگریس کے انتخابی ہتھکنڈوں سے محتاط رہنا ہوگا۔'
یہ بھی پڑھیں: پنجاب : چرنجیت چنّی نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا
پنجاب میں دلت دو طبقوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ یہاں پر روی داس اور والمیکی دو بڑے طبقے دلت سماج کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مقامی علاقوں میں رہنے والے دلتوں کا بڑا طبقہ ڈیروں سے وابستہ ہے۔ انتخاب کے وقت یہ ڈیرے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
پنجاب میں چرن جیت سنگھ ساتھ ہی سکھجندر رندھاوا اور اوم پرکاش سونی نے بھی پنجاب کے نئے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا ہے۔ حلف برداری تقریب میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی شامل ہوئے ان کے ساتھ ہریش راوت اور اجئے مکان بھی چنّی کو مبارک باد دینے چنڈی گڑھ پہنچے۔
(یو این آئی)