ETV Bharat / state

ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت

'ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک' کے موقع پر اے ایم یو، طبیہ کالج کے شعبہ امراض نسواں اطفال کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے خصوصی گفتگوں میں بتایا "نوزائیدہ بچوں کو کھانا کھلانے کا سب سے فطری، آسان اور آرام دہ طریقہ (ماں کا دودھ) برسوں سے نظر انداز ہو رہا ہے اور بدقسمتی سے مختلف عوامل کی وجہ سے بچوں کو مکمل بے بی فوڈ کے نام پر غیر معیاری غذائیں دی جارہی ہیں۔

Breastfeeding essentials for babies up to two years
ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
author img

By

Published : Aug 13, 2021, 9:28 PM IST

Updated : Sep 12, 2021, 8:37 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے امراض نسواں اطفال شعبہ کے زیر اہتمام 'ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک' کے موقع پر بصری مواد کے مدد سے لیکچر سیریز، پمپلیٹ کی تقسیم اور دودھ پلانے والی ماؤں کو مشاورت جیسے دیگر پروگراموں کا اہتمام کیا گیا تھا تاکہ خواتین میں اس سلسلے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ اے ایم یو طبیہ کالج میں 'ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک' کے موقع پر منعقدہ پوسٹر سازی مقابلے میں بیچلر آف یونانی میڈیسن اور سرجری 2017 بیچ کے طلبہ عبداللہ فیض الحسن اور عالمہ ناظم نے بالترتیب پہلا اور دوسرا انعام جیتا۔

ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
اے ایم یو شعبہ امراض نسواں و اطفال کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے کہا کہ دودھ پلانے کا ہفتہ بچوں میں دودھ پلانے کی گرتی ہوئی حالت اور صحت سے متعلق بڑھتی ہوئی پیچیدگیوں کے مابین تعلق کی یاد دہانی کراتا ہے۔ نوزائیدہ بچوں کو کھانا کھلانے کا سب سے فطری، آسان اور آرام دہ طریقہ برسوں سے نظر انداز ہو رہا ہے اور بدقسمتی سے مختلف عوامل کی وجہ سے بچوں کو مکمل 'بے بی فوڈ' کے نام پر غیر معیاری غذائیں دی جارہی ہیں۔
ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے دودھ پلانے کی مہم کی حمایت کے لیے کمیونٹی کے کردار اور ذمہ داری پر بھی زور دیا۔ ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ایک مکمل اور بہترین غذا ہے۔ ہر ماں کو اپنے بچے کو اپنا ہی دودھ پلانا چاہیے جس سے بچہ چھوٹی موٹی بیماریوں اور انفکشن سے بھی بچ سکتا ہے لیکن آج کل مائیں بچوں کو اپنا دودھ کم اور دوسری چیزیں زیادہ دہ کھلاتی اور پلاتی نظر آتی ہیں جو بچے کی صحت کے لیے مناسب نہیں ہے۔'


ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے مزید کہاکہ جو مائیں گھر پر رہتی ہیں یا جو مائیں نوکریاں کرتی ہیں ان کو اپنے بچے کے لیے وقت نکالنا چاہیے، بچوں کی پرورش کے لیے وقت نکالنا بہت ضروری ہے۔ ماؤں کو چاہیے کہ وہ چھ ماہ تک صرف اپنا ہی دودھ پلائیں اور چھ ماہ کے بعد دو برس تک ماں کے دودھ کے ساتھ دیگر اگر چیزیں بھی کھلا سکتی ہیں لیکن اکثر دیکھا جاتا ہے وقت کی کمی اور مصروفیات کی وجہ سے ماں اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتی ہے جس کی وجہ سے بچے چھوٹی موٹی بیماریوں اور انفیکشن کے شکار ہو جاتے ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے امراض نسواں اطفال شعبہ کے زیر اہتمام 'ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک' کے موقع پر بصری مواد کے مدد سے لیکچر سیریز، پمپلیٹ کی تقسیم اور دودھ پلانے والی ماؤں کو مشاورت جیسے دیگر پروگراموں کا اہتمام کیا گیا تھا تاکہ خواتین میں اس سلسلے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ اے ایم یو طبیہ کالج میں 'ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک' کے موقع پر منعقدہ پوسٹر سازی مقابلے میں بیچلر آف یونانی میڈیسن اور سرجری 2017 بیچ کے طلبہ عبداللہ فیض الحسن اور عالمہ ناظم نے بالترتیب پہلا اور دوسرا انعام جیتا۔

ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
اے ایم یو شعبہ امراض نسواں و اطفال کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے کہا کہ دودھ پلانے کا ہفتہ بچوں میں دودھ پلانے کی گرتی ہوئی حالت اور صحت سے متعلق بڑھتی ہوئی پیچیدگیوں کے مابین تعلق کی یاد دہانی کراتا ہے۔ نوزائیدہ بچوں کو کھانا کھلانے کا سب سے فطری، آسان اور آرام دہ طریقہ برسوں سے نظر انداز ہو رہا ہے اور بدقسمتی سے مختلف عوامل کی وجہ سے بچوں کو مکمل 'بے بی فوڈ' کے نام پر غیر معیاری غذائیں دی جارہی ہیں۔
ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ضروری: ڈاکٹر فہمیدہ زینت
ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے دودھ پلانے کی مہم کی حمایت کے لیے کمیونٹی کے کردار اور ذمہ داری پر بھی زور دیا۔ ماں کا دودھ دو برس تک بچوں کے لیے ایک مکمل اور بہترین غذا ہے۔ ہر ماں کو اپنے بچے کو اپنا ہی دودھ پلانا چاہیے جس سے بچہ چھوٹی موٹی بیماریوں اور انفکشن سے بھی بچ سکتا ہے لیکن آج کل مائیں بچوں کو اپنا دودھ کم اور دوسری چیزیں زیادہ دہ کھلاتی اور پلاتی نظر آتی ہیں جو بچے کی صحت کے لیے مناسب نہیں ہے۔'


ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے مزید کہاکہ جو مائیں گھر پر رہتی ہیں یا جو مائیں نوکریاں کرتی ہیں ان کو اپنے بچے کے لیے وقت نکالنا چاہیے، بچوں کی پرورش کے لیے وقت نکالنا بہت ضروری ہے۔ ماؤں کو چاہیے کہ وہ چھ ماہ تک صرف اپنا ہی دودھ پلائیں اور چھ ماہ کے بعد دو برس تک ماں کے دودھ کے ساتھ دیگر اگر چیزیں بھی کھلا سکتی ہیں لیکن اکثر دیکھا جاتا ہے وقت کی کمی اور مصروفیات کی وجہ سے ماں اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتی ہے جس کی وجہ سے بچے چھوٹی موٹی بیماریوں اور انفیکشن کے شکار ہو جاتے ہیں۔

Last Updated : Sep 12, 2021, 8:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.