ریاست اترپردیش کے ضلع بدایوں میں مندر میں پوجا کرنے گئی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے معاملے میں پولیس نے دیر رات ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔وہیں اس معاملے میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں اوگھیتی پولیس اسٹیشن کے تھانہ انچارج کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق یہ پورا معاملے اوگھیتی پولیس اسٹیشن علاقے میں پیش آیا ہے۔ اتوار کی شام کو ایک خاتون مندر میں پوجا کرنے گئی تھی، لیکن وہ دیر رات تک اپنے گھر واپس نہیں پہنچی۔تقریبا 12 بجے کے مندر کا مہنت اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ خاتون کو شدید زخمی حالت میں اس کے گھر کے باہر پھینک کر چلے گئے، جس کے کچھ دیر بعد خاتون نے آخری سانس لی۔
خاتون کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ خون سے لتھ پتھ لاش تقریبا 18 سے 20 گھنٹے تک ویسے ہی پڑی رہی ہے، لیکن پولیس انہیں گمراہ کرکے صرف پولیس اسٹیشن کے چکر لگواتی رہی۔جب یہ معاملہ اعلی عہدیداروں کے دھیان میں آیا تو انہوں نے منگل کے روز لاش کا پوسٹ مارٹم پینل کے ذریعہ کروایا۔
پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد جو بات نکل کر آئی اس نے سب کو حیرت زدہ کردیا۔خاتون کے ساتھ نہ صرف جنسی زیادتی کی گئی بلکہ اس کی پسلیوں میں کسی وزن دار چیز سے حملہ اور خاتون کے شرمگاہ کو بھی شدید چوٹ پہنچایا گیا، چوٹ اتنا شدید تھا کہ اس کے پرائیوٹ پارٹ سے خون بہنے کی بھی بات سامنے آئی ہے۔حالانکہ خاتون کے اہل خانہ نے اس سے قبل بھی یہ الزام عائد کیا تھا کہ جب مندر کا مہنت خاتون کو گھر پر چھوڑ کر گیا تھا تو اس کے کپڑے خون سے بھیگے ہوئے تھے۔
اب اس معاملے میں ایس ایس پی سنکلپ شرما نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن میں جنسی زیادتی اور قتل کا معاملہ درج کرلیا گیا تھا۔اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔وہیں ابتدائی تحقیق میں پولیس کے جانب سے لاپرواہی برتنے کی وجہ سے تھانہ انچارج کو معطل کیا جارہاہے۔
واضح رہے کہ سوموار کے روز ایس ایس پی سنکلپ نے میڈیا کو دیئے گئے بیان میں بتایا تھا کہ متوفی کی موت کنویں میں گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔