سرحد پر چین کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان ملک بھر میں چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی مہم چل رہی ہے۔ اس مہم میں اتر پردیش کے بریلی اسمارٹ سٹی کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔
دراصل بریلی میونسپل کارپوریشن کے میئر نے فیصلہ کیا ہے کہ اسمارٹ سٹی منصوبے کے تحت ہونے والے ترقیاتی کاموں میں چین کا سامان استعمال نہیں ہوگا۔
اس بابت اُنہوں نے اسمارٹ سٹی منصوبے کے سی ای او کو ایک مکتوب بھی لکھا ہے۔ حالانکہ ایسا مانا جا رہا ہے کہ چین کے سامان کا بائیکاٹ کرنے کے بعد دیسی مواد کچھ مہنگا پڑ سکتا ہے۔
بریلی شہر کو اسمارٹ بنانے کے لئے اسمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت دو ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی کام ہونا ہیں۔ اسمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت تقریبا 180 کروڑ روپے کی لاگت سے 'انٹیگریٹیڈ کمانڈ کنٹرول سینٹر' اور 'اسمارٹ کلاسز' کا تعمیری کام ہونا ہے۔ دونوں منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ الیکٹرانک آلات استعمال کیا جاتا ہے۔
میئر نے اسمارٹ سٹی کے سی ای او کو 'اسمارٹ سٹی پروجیکٹ' میں چینی آلات کا بائیکاٹ کرنے کے لئے مکتوب لکھا ہے۔
اُنہوں نے کہا ہے کہ آئندہ جو بھی ٹینڈر نکالے جائیں، اُن میں یہ شرط رکھیں کہ ٹینڈر لینے والی کمپنی چین کے مواد اور آلات کا استعمال نہیں کرے گی۔ نیز، ایسی کمپنیاں جنہوں نے سمارٹ سٹی منصوبوں میں کام کرنا شروع کر دیا ہے، اُن تمام کمپنیوں کو بھی ہدایات دی جائے کہ وہ بھی چینی سامان، مواد اور آلات استعمال ہرگز نہ کریں۔'