ETV Bharat / state

بہلول پورمیں باکسرستیش یادوکا شانداراستقبال

ستیش ٹوکیو اولمپکس میں کوارٹر فائنل میں ہار گئے تھے، لیکن ان کی اسپورٹس مین شپ کو پورے ملک نے سراہا۔ چہرے کی چوٹ اور ٹانکے کے باوجود انھوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

بہلول پورمیں باکسرستیش یادوکا شانداراستقبال
بہلول پورمیں باکسرستیش یادوکا شانداراستقبال
author img

By

Published : Aug 6, 2021, 5:06 PM IST

اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا ویسٹ میں رہنے والے ہیوی ویٹ باکسر ستیش یادو ٹوکیو اولمپکس سے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔ مذکورہ باکسر آج سماجوادی پارٹی کے طلباء یونین کے صدر اتل یادو سے ملنے ان کے گھر بہلول پور پہنچے۔

اس دوران کھیلوں سے محبت کرنے والےسینکڑوں نوجوانوں اور گاؤں والوں نے ان کا ڈھول نگاڑے سے استقبال کیا اور ستیش یادو زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ستیش یادو اصل میں بلندشہر کے رہنے والے ہیں۔

اس وقت ان کا خاندان گریٹر نوئیڈا ویسٹ کی اری ہنت آرڈن ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہتا ہے۔ ستیش ٹوکیو اولمپکس میں کوارٹر فائنل میں ہار گئے تھے، لیکن ان کی اسپورٹس مین شپ کو پورے ملک نے سراہا۔ چہرے کی چوٹ اور ٹانکے کے باوجود انھوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Tokyo Olympics: بجرنگ پونیا کو سیمی فائنل میں شکست، کانسہ کی امید برقرار

نوئیڈا پہنچے ستیش یادو نے ٹوکیو اولمپکس کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ 13 ٹانکے لگنے کے باوجود باکسنگ رنگ میں اترنا بہت خطرناک تھا۔ ڈاکٹروں نے انہیں کھیل کے لیے نااہل بتایا تھا۔ اس کے باوجود وہ ملک کے لیے کھیلنا چاہتے تھے۔انہوں نے زخموں کی پروا نہیں کی اور رنگ میں اتر گئے۔

ستیش نے مزید کہا ،' مجھے تمغہ نہ ملنے پر ضرور افسوس ہوا لیکن مجھے ملک کے لوگوں سے جو محبت ملی ہے وہ کسی تمغے سے کم نہیں ہے۔ میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں مستقبل میں ملک کے لیے سونے کا تمغہ لانے کی کوشش کروں گا۔

ستیش یادو نے بتایا کہ انھیں کوچ چنندا آنچیا کٹپا نے بہترین تربیت دی۔ نتیجہ سب نے دیکھا۔ 'فوج میں شمولیت کے دوران میرا ایسا کوئی مقصد نہیں تھا۔ آہستہ آہستہ میرا ذہن اس کھیل میں لگنے لگا۔ رجحان بڑھتا چلا گیا۔ مجھے فخر ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے ٹوکیو اولمپکس میں کھیل سکا۔'

اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا ویسٹ میں رہنے والے ہیوی ویٹ باکسر ستیش یادو ٹوکیو اولمپکس سے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔ مذکورہ باکسر آج سماجوادی پارٹی کے طلباء یونین کے صدر اتل یادو سے ملنے ان کے گھر بہلول پور پہنچے۔

اس دوران کھیلوں سے محبت کرنے والےسینکڑوں نوجوانوں اور گاؤں والوں نے ان کا ڈھول نگاڑے سے استقبال کیا اور ستیش یادو زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ستیش یادو اصل میں بلندشہر کے رہنے والے ہیں۔

اس وقت ان کا خاندان گریٹر نوئیڈا ویسٹ کی اری ہنت آرڈن ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہتا ہے۔ ستیش ٹوکیو اولمپکس میں کوارٹر فائنل میں ہار گئے تھے، لیکن ان کی اسپورٹس مین شپ کو پورے ملک نے سراہا۔ چہرے کی چوٹ اور ٹانکے کے باوجود انھوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Tokyo Olympics: بجرنگ پونیا کو سیمی فائنل میں شکست، کانسہ کی امید برقرار

نوئیڈا پہنچے ستیش یادو نے ٹوکیو اولمپکس کا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ 13 ٹانکے لگنے کے باوجود باکسنگ رنگ میں اترنا بہت خطرناک تھا۔ ڈاکٹروں نے انہیں کھیل کے لیے نااہل بتایا تھا۔ اس کے باوجود وہ ملک کے لیے کھیلنا چاہتے تھے۔انہوں نے زخموں کی پروا نہیں کی اور رنگ میں اتر گئے۔

ستیش نے مزید کہا ،' مجھے تمغہ نہ ملنے پر ضرور افسوس ہوا لیکن مجھے ملک کے لوگوں سے جو محبت ملی ہے وہ کسی تمغے سے کم نہیں ہے۔ میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں مستقبل میں ملک کے لیے سونے کا تمغہ لانے کی کوشش کروں گا۔

ستیش یادو نے بتایا کہ انھیں کوچ چنندا آنچیا کٹپا نے بہترین تربیت دی۔ نتیجہ سب نے دیکھا۔ 'فوج میں شمولیت کے دوران میرا ایسا کوئی مقصد نہیں تھا۔ آہستہ آہستہ میرا ذہن اس کھیل میں لگنے لگا۔ رجحان بڑھتا چلا گیا۔ مجھے فخر ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے ٹوکیو اولمپکس میں کھیل سکا۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.