ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ملاح سماج کے رہنما سنبھو سہانی نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ملاح سماج کو شدید پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں نہ حکومت ملاحوں کی کوئی امداد کررہی ہے اور نہ ہی ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوئی امداد پہنچی ہے۔
سنبھو نے بتایا کہ بنارس کے اسی گھاٹ سے راج گھاٹ تک لاکھوں کی تعداد میں ملاح اپنی کشتیاں چلا کر ضرورت پوری کرتے ہیں، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بنارس میں سیاحوں کی آمد ختم ہوگئی ہے۔
گھاٹ پر مقامی لوگوں کو بھی آنے کی اجازت نہیں ہے۔ اسی وجہ سے اب ملاحوں کا کاروبار پوری طریقے سے بند ہو چکا ہے۔ ایسے میں نہ ہی سماجی و فلاحی تنظیم ان کی مدد کر رہی ہے اور نہ ہی سیاسی جماعتیں اس جانب متوجہ ہو رہی ہیں، جس کی وجہ سے بیشتر غریب ملاح فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن میں سیاسی و سماجی تنظیمیں ملاحوں کی کھل کر مدد کر رہی تھیں، جس کی وجہ سے پریشانیاں کم ہوئی تھیں لیکن رواں برس کوئی بھی مدد کے لیے آگے نہیں آرہا ہے جس کی وجہ سے ملاح سماج مالی تنگی سے شدید دوچار ہے۔
مزید پڑھیں:
القران انسٹی ٹیوٹ نے آن لائن کلاس کا آغاز کیا
انہوں نے کہا کہ آنے والا موسم بارش کا ہے۔ موسم باراں میں گنگا میں کشتیاں چلنا بند ہو جاتی ہیں کیونکہ بارش کی وجہ سے پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ تین ماہ تک ملاح سماج کی کوئی آمدنی نہیں ہوتی۔ اس سے پہلے اب جب کہ کاروبار کا موسم ہے، لیکن کورونا کے سبب لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ لہٰذا آنے والا وقت ملاح سماج کے لیے بد سے بدترین ہونے والا ہے، لہٰذا ہم سبھی سیاسی، سماجی وملی تنظیموں سے گزارش کریں گے کہ ملاحوں کی مدد کریں۔