ETV Bharat / state

Mayawati on Madrassas بی جے پی سرکاری امداد یافتہ مدارس اور اسکولوں کی حالت بہتر بنانے پر توجہ دے، مایاوتی

اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے جمعہ کو اترپردیش میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرنے کے حکم پر تنقید کی۔ Mayawati On Madrassas

Former CM of UP Mayawati
Former CM of UP Mayawati
author img

By

Published : Sep 9, 2022, 4:01 PM IST

لکھنئو: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں مسلم سماج کا استحصال، نظر انداز کیے جانے اور فساد سے متاثر ہونے وغیرہ کی شکایتیں عام رہیں، پھر بھی بی جے پی کی جانب سے اپیزمنٹ یعنی خوشامد کے نام پر تنگ نظری پر مبنی سیاست کر کے اقتدار میں آنے کے بعد اب ان پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

  • 2. इसी क्रम में अब यूपी में मदरसों पर भाजपा सरकार की टेढ़ी नजर है। मदरसा सर्वे के नाम पर कौम के चन्दे पर चलने वाले निजी मदरसों में भी हस्तक्षेप का प्रयास अनुचित जबकि सरकारी अनुदान से चलने वाले मदरसों व सरकारी स्कूलों की बदतर हालत को सुधारने पर सरकार को ध्यान केन्द्रित करना चाहिए।

    — Mayawati (@Mayawati) September 9, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری امداد یافتہ مدارس اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے پر توجہ دے۔ بی ایس پی سربراہ نے ٹویٹ کیا کہ اس سلسلے میں، اب بی جے پی حکومت کی یوپی میں مدارس پر گہری نظر ہے۔ مدرسہ سروے کے نام پر کمیونٹی کے عطیات پر چلنے والے پرائیویٹ مدارس میں مداخلت کی کوششیں بھی غیر منصفانہ ہیں، جب کہ حکومت کو سرکاری امداد سے چلنے والے مدارس اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ Mayawati On Madrassas

واضح رہے کہ یوپی حکومت نے مدارس کے تعلیمی نظام کو لے کر ایک سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے یوگی حکومت نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو ہدایات بھی دی ہیں۔ اس میں یوپی میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کیا جائے گا اور انتظامیہ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔

اسی دوران جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً دہلی میں میٹنگ بلائی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے مدارس کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مدارس سے وابستہ افراد کے اس اجلاس میں مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔ BJP should focus on improving condition of government-aided madrassas, schools

مولانا محمود اسعد مدنی (قومی صدر، جمعیۃ علماء ہند) نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آج مدارس کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا، میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمیں سمجھے، ہم ہمیشہ اپنے فرائض پر عمل کریں گے۔ ہم ہمیشہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن طاقت کے ساتھ نہیں۔ ہمیں وقت دیا جائے ہم متعلقہ حکام سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

دراصل یوپی میں مساجد کے سروے کے سلسلے میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ سروے ٹیم میں ایس ڈی ایم، بی ایس اے اور ضلع اقلیتی افسران کو شامل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی سروے ٹیم اپنی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کرے گی۔ اس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ایس ڈی ایم یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے موصول ہونے والی رپورٹ کا معائنہ کرنے کے بعد ہی ڈی ایم حکومت کو رپورٹ بھیجیں گے۔ Mayawati On Madrassas

قابل ذکر ہے کہ مدارس کا سروے 5 اکتوبر تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ساتھ ہی اس کی رپورٹ 25 اکتوبر تک ضلع سے حکومت کو بھیجنی ہوگی۔ یوپی کے وزیر مملکت برائے اقلیتی امور دانش آزاد انصاری نے کہا تھا کہ غیر تسلیم شدہ مدارس کی حیثیت جاننے کے لیے سروے ضروری ہے۔ اس سروے کے لیے 10 ستمبر تک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سروے مدارس میں جدید تعلیم کے لیے اہم ہے۔ اس کے بعد مدارس کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس دستیاب ہوگا اور اس کے مطابق مستقبل کے منصوبوں پر عمل درآمد میں آسانی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: Survey of Madrasas پندرہ اکتوبر تک مدارس کا سروے مکمل کرنے کی ہدایت

لکھنئو: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں مسلم سماج کا استحصال، نظر انداز کیے جانے اور فساد سے متاثر ہونے وغیرہ کی شکایتیں عام رہیں، پھر بھی بی جے پی کی جانب سے اپیزمنٹ یعنی خوشامد کے نام پر تنگ نظری پر مبنی سیاست کر کے اقتدار میں آنے کے بعد اب ان پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

  • 2. इसी क्रम में अब यूपी में मदरसों पर भाजपा सरकार की टेढ़ी नजर है। मदरसा सर्वे के नाम पर कौम के चन्दे पर चलने वाले निजी मदरसों में भी हस्तक्षेप का प्रयास अनुचित जबकि सरकारी अनुदान से चलने वाले मदरसों व सरकारी स्कूलों की बदतर हालत को सुधारने पर सरकार को ध्यान केन्द्रित करना चाहिए।

    — Mayawati (@Mayawati) September 9, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری امداد یافتہ مدارس اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے پر توجہ دے۔ بی ایس پی سربراہ نے ٹویٹ کیا کہ اس سلسلے میں، اب بی جے پی حکومت کی یوپی میں مدارس پر گہری نظر ہے۔ مدرسہ سروے کے نام پر کمیونٹی کے عطیات پر چلنے والے پرائیویٹ مدارس میں مداخلت کی کوششیں بھی غیر منصفانہ ہیں، جب کہ حکومت کو سرکاری امداد سے چلنے والے مدارس اور سرکاری اسکولوں کی حالت بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ Mayawati On Madrassas

واضح رہے کہ یوپی حکومت نے مدارس کے تعلیمی نظام کو لے کر ایک سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے یوگی حکومت نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو ہدایات بھی دی ہیں۔ اس میں یوپی میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کیا جائے گا اور انتظامیہ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔

اسی دوران جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً دہلی میں میٹنگ بلائی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے مدارس کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مدارس سے وابستہ افراد کے اس اجلاس میں مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔ BJP should focus on improving condition of government-aided madrassas, schools

مولانا محمود اسعد مدنی (قومی صدر، جمعیۃ علماء ہند) نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آج مدارس کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا، میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمیں سمجھے، ہم ہمیشہ اپنے فرائض پر عمل کریں گے۔ ہم ہمیشہ بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن طاقت کے ساتھ نہیں۔ ہمیں وقت دیا جائے ہم متعلقہ حکام سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

دراصل یوپی میں مساجد کے سروے کے سلسلے میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ سروے ٹیم میں ایس ڈی ایم، بی ایس اے اور ضلع اقلیتی افسران کو شامل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی سروے ٹیم اپنی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کرے گی۔ اس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ایس ڈی ایم یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے موصول ہونے والی رپورٹ کا معائنہ کرنے کے بعد ہی ڈی ایم حکومت کو رپورٹ بھیجیں گے۔ Mayawati On Madrassas

قابل ذکر ہے کہ مدارس کا سروے 5 اکتوبر تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ساتھ ہی اس کی رپورٹ 25 اکتوبر تک ضلع سے حکومت کو بھیجنی ہوگی۔ یوپی کے وزیر مملکت برائے اقلیتی امور دانش آزاد انصاری نے کہا تھا کہ غیر تسلیم شدہ مدارس کی حیثیت جاننے کے لیے سروے ضروری ہے۔ اس سروے کے لیے 10 ستمبر تک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سروے مدارس میں جدید تعلیم کے لیے اہم ہے۔ اس کے بعد مدارس کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس دستیاب ہوگا اور اس کے مطابق مستقبل کے منصوبوں پر عمل درآمد میں آسانی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: Survey of Madrasas پندرہ اکتوبر تک مدارس کا سروے مکمل کرنے کی ہدایت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.