اتر پردیش کے لکھنؤ کے مڑیاواں تھانہ حلقہ کے تحت موہن لال گنج میں بی جے پی ایم پی کوشل کشور کے 30 سالہ بیٹے آیوش کو گولی لگنے کے معاملے میں پولیس نے ایک نیا انکشاف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق آیوش نے خود پر گولی چلوائی ہے۔
بندوق چلانے والا شخص آیوش کا سالا بتایا جارہا ہے۔ فی الحال پولیس بی جے پی ایم پی کے بیٹے کے سالے کو حراست میں لے کر اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ گولی لگنے کے بعد آیوش کو ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا۔ واقعے کے بارے میں اطلاع ملنے پر رکن پارلیمنٹ کوشل کشور اور اعلیٰ پولیس آفیسر ٹراما سنٹر پہنچ گئے۔
تفتیش کے دوران آیوش کے سالے نے بیان دیا ہے کہ "کچھ لوگوں کو پھنسانے کے لئے آیوش نے خود پر فائرنگ کرائی ہے"۔ جرم کا اعتراف کرتے ہوئے اس نے کہا کہ "اس واقعے کے پیچھے چندن گپتا، منی جیسوال اور پردیپ کمار سنگھ کو پھنسانے کی سازش کرتے ہوئے اس واردات کو انجام دیا گیا ہے۔
معاملے کے متعلق لکھنؤ کے پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے کہا کہ ہم نے وہ پستول برآمد کیا ہے جس سے گولی چلائی گئی تھی۔ "ایم پی کے بیٹے نے لیو میرج کی تھی، تب سے وہ اپنے والد سے علیحدہ رہتا تھا، واقعے کی تحقیقات جاری ہے، ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس نے اپنے سالے سے خود پر گولی کیوں چلوائی؟''
بی جے پی ایم کے بیٹے نے لو میرج کی تھی اور شادی انٹر کاسٹ ہونے کے باعث اسے گھر والوں نے قبول نہیں کیا تھا اور وہ گھر سے الگ رہ رہا تھا، پولیس اس زاوئے سے بھی جانچ کر رہی ہے۔
ڈی سی پی نارتھ کا کہنا ہے کہ ہمیں رکن پارلیمنٹ کوشل کشور سے کوئی تحریری شکایت نہیں ملی ہے۔ جب تحریری شکایت ملے گی، تو اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ اس وقت پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق آیوش تقریباً رات کے 2.45 بجے مڑیاؤں ہو کر گھر لوٹ رہا تھا تبھی چھٹھا میل کے قریب اس پر فائرنگ کی گئی، گولی آیوش کے دائیں ہاتھ میں لگی اور اب آیوش خطرے سے باہر ہے۔
بیٹے پر گولی چلنے کے باوجود بی جے پی ایم پی اب تک پولیس کو تحریری شکایت نہیں دی ہے۔
ظاہر ہے پولیس کے نئے انکشاف کے بعد کئی مزید سوالات پیدا ہو رہے ہیں، یعنی یہ صرف یو پی میں قانون انتظامیہ کا معاملہ نہیں بلکہ ایک ہائی پروفائل کنبے میں انٹر کاسٹ میرج کا بھی ہے، جسے اب یو پی پولیس کو حل کرنا ہے۔