قنوج: اترپردیش کے ضلع قنوج میں ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ سبرت پاٹھک اور 9 معلوم جب کہ 42 نامعلوم افراد کے خلاف پولیس ٹیم پر حملہ کرنے و ہنگامہ کرنے کے پاداش میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ قنوج میں پریم نگر علاقہ باشندہ دیپو نے پولیس کو بتایا کہ وہ اناؤ میں کرایے کے مکان میں رہتا ہے۔ دیپو نے الزام لگایا کہ جمعہ کی شام تقریبا 7:30بجے پربھاکر کشواہا، ساگر شرما، وشال کٹیار اور ابھیشیک دوبے نے ان کے بھائی نیلیش کا اغوا کرلیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ اپنے بھائی کے جان کو خطرہ ہونے کے اندیشے کے ساتھ دیپو نے اورس پولیس اسٹیشن پر تحریر دی جس کے بعد اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران نیلیش کا لوکیشن قنوج کے ایک جم خانے میں پتہ چلا جس کے بعد اناؤ پولیس نے اس مقام پر دبش دی اور نیلیش کو باز یاب کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اناؤ پولیس ملزمین منڈی پولیس اسٹیشن لے کر آئی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ جب ملزمین کے ساتھیوں کو پتہ چلا وہ منڈی پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور وہاں خوف ہنگامہ کیا۔اس کے ساتھیوں نے پولیس ٹیم پر حملہ کردیا جس میں سات افراد بشمول تین سب۔انسپکٹر زخمی ہوگئے۔بتایا جاتا ہے کہ یہ ملزمین بی جے پی کے حمایتی ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کنور انوپم سنگھ نے بتایا کہ یہ ایک سنگین معاملہ تھا۔ملزمین کی شناخت کے بعد انکے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ منڈی پولیس اسٹیشن کے انچار حکیم سنگھ کی شکایت پر بی جے پی ایم پی سبرت پاٹھک سمیت 9 معلوم و 42نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاہے۔انہوں نے بتایا کہ ملزمین کی گرفتاری کے لئے دبش دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Clash Between SP and BJP Supporters: قنوج میں ایس پی اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان پتھراؤ
یو این آئی