اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور گرجرBJP MLA Nand Kishore Gurjar کے دفتر سے دو مشتبہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دراصل دونوں نوجوان نشہ کے عادی ہیں ۔رکن اسمبلی نے اس معاملہ کو ہندو مسلم رنگ دینے کے لئے اسے دہشت گردی سے جوڑ کر پولیس کو دفتر پر حملے کی اطلاع دی تھی۔ تاہم ابتدائی تفتیش میں دونوں نشے کے عادی پائے گئے ہیں اور معلوم ہوا ہے کہ وہ کھانا کھانے کے لیے دفتر گئے تھے جو زیادہ نشہ کرنے کی وجہ سے وہیں رک گئے تھے۔
لونی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر اجے کمار نے بتایا کہ صبح 4.30 بجے للت شرما نے ایم ایل اے نند کشور گجر کے انتخابی دفتر میں دو مشکوک لوگوں کی موجودگی کی اطلاع دی۔ اس کے بعد پولیس ان کے دفتر پہنچی۔ ملزمین کو یہاں سے حراست میں لے لیا گیا۔ دونوں لونی علاقے کے رہنے والے ہیں۔ علاقے میں جا کر دونوں کے نام اور پتے کی تصدیق کی گئی۔ وہاں موجود لوگوں نے پولیس کو بتایا ہے کہ دونوں نوجوان نشے کے عادی ہیں۔ اس میں ایک نوجوان نشے کی حالت میں تھا۔
انسپکٹر نے بتایا کہدونوں نوجوانوں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نشہ کرنے کے بعد وہ ایم ایل اے کے دفتر میں کھانا کھانے گئے تھے ۔کیونکہ وہاں کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔ زیادہ نشہ کرنے کی وجہ سے انہوں نے رات میں وہیں قیام کیا۔
انسپکٹر کے مطابق دونوں نوجوانوں کے پاس سے کوئی قابل اعتراض چیز بھی برآمد نہیں ہوئی ہے۔ نہ چاقو نہ کوئی اسلحہ ۔ان سے تفصیلی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
دونوں مسلم نوجوانوں کے حراست میں لئے جانے کے بعد رکن اسمبلی نے ٹویٹ کرکے سنسنی پھیلادی۔
انہوں نے ویڈیو ٹویٹ کیا اور لکھا، 'دوستو، میرے انتخابی دفتر پر آج شام تقریباً 4 بجے دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ آپ کےآشیر واد سے میں میرے نمائندے اور پروگرام کی تیاری میں مصروف کارکنان محفوظ ہیں۔ ملک دشمن خواہ کتنی ہی کوشش کریں، میں ہندو ،ہندوتوا اور بھگوا کا احترام اور وقار کی لڑائی لڑتا رہوں گا۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'گائے کے اسمگلروں، روہنگیا، بنگلہ دیشیوں،مافیا کے خلاف میرے اٹل ارادے، ایسے بزدلانہ حملوں سے نہیں ڈرنے والے۔