وزیراعظم کا پنجاب میں قافلہ روکے جانے کے معاملے پر سیاست کرتے ہوئے کانپور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی ابھیجیت سنگھ سانگا نے سکھ سماج کو انیس سو چوراسی کے سکھ فساد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک بیان دیا تھا۔ رکن اسمبلی کے بیان کے بعد سکھ سماج ابھیجیت سنگھ سانگا سے ناراض ہو گیا تھا لیکن اب ابھیجیت سنگھ سانگا نے ٹوئٹر ہینڈل سے اپنے اس متنازع بیان کو ڈلیٹ کر دیا ہے۔ Abhijeet Sanga Controversial Statement
انہوں نے اپنے بیان کی تردید کی ہے، جس میں سکھ سماج کی حمایت Sikh Community کرنا ان کے لیے کام کرنا اور ان کے تمام معاملے میں معاون بنے رہنے کی وضاحت کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر میری وجہ سے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہو تو اس کے لیے وہ معافی مانگ رہے ہیں۔
ابھیجیت سنگھ سانگا کانپور کی بیٹھو ر اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں ۔ 2017 تک وہ کانگریس پارٹی کے سرگرم کارکن تھے لیکن 2017 میں وہ بھارتی جنتا پارٹی سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے، اس کے بعد سے برابر متنازعہ بیان کے لیے جانے جاتے ہیں۔ Abhijeet Sanga Controversial Statement
یہ بھی پڑھیں: Raghuraj Singh's Controversial Statement: بی جے پی رہنما رگھو راج سنگھ کا متنازع بیان
ابھی ایک سال پہلے بیٹھور کی ایک تاریخی مسجد میں متشدد لوگوں کی طرف سے کی گئی توڑ پر بھی انہوں نے متنازعہ بیان دیا تھا اور مسجد کی دوبارہ تعمیر پر روک لگانے کے لیے سرگرم رہے تھے۔ اب اس بار بھی انہوں نے اپنی شعلہ بیانی سے سکھ سماج کی بھی دل آزاری کی ہے۔ جس کے لیے وہ معافی مانگ رہے ہیں۔ BJP MLA Controversial Statement in Kanpur