اُنہوں مزید کہا ہے کہ 'پرینگا گاندھی پتھر بازوں کو فنڈنگ کرکے پتھراؤ کروا رہی ہیں۔'
سواتنترا دیو سنگھ بریلی میں مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلم طبقہ کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کا مطلب سمجھانے اور بیدار کرنے کے لیے آئے تھے۔
کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی پر سیاسی حملہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر سواتنتر دیو سنگھ نے کہا کہ پرینگا گاندھی راجستھان اور مدھیہ پردیش کیوں نہیں جاتی ہیں۔ وہ اتر پردیش میں فساد اور تشدد کروانا چاہتی ہیں۔ وہ فنڈنگ کرکے اتر پردیش میں پتھر چلوا رہی ہے۔ جو صوبہ گزشہ تین برس سے امن و سکون سے خاموش اور خوشگوار ماحول چل رہا ہے۔ اس ریاست میں بدامنی پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اکھیلیش یادو اور پرینکا گاندھی ریاست میں تشدد پھیلا رہے ہیں۔ یہ لوگ ذات پات کی سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس مسلمانوں کو خوش اور مطمئن کرنے کی سیاست کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقسیم کے وقت، دونوں ممالک کی حکومتوں نے فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو شہریوں کی حفاظت حکومت کریگی اور بھارت میں رہنے والے اقلیتی شہریوں کی نگرانی اور حفاظت بھارتی حکومت کرےگی۔ بھارت میں کوئی بھی مسلم شخص صدر جمہوریہ، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ یا جج کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے سکتا ہے، لیکن پاکستان میں کوئی ہندو ایک کارپوریٹر بھی نہیں بن سکتا ہے۔
اتر پردیش میں بی جے پی کے ریاستی صدر سواتنتر دیو سنگھ بریلی واقع بالجتی اسکول میں مسلم آبادی کو شہریت ترمیمی قانون اور قومی رجسٹر برائے شہریت کے بابت حکومت کی حمایت کرتے ہوئے لوگوں کو خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون لوگوں کو شہریت ختم کرنے کے لیئے نہیں، بلکہ لوگوں کو شہریت دینے کے لیئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں مظلوم ہندؤں کو واپس لانے کے لئے نریندر مودی اور امت شاہ نے قانون لاکر اُنکی مدد کرنے کا کام کیا ہے۔ تاکہ ایسے لوگوں کو وزیر اعظم ہاؤسنگ اسکیم، راشن کارڈ، لون اور تمام سہولیات حکومت کی ذریعے سے مہیا کرائی جا سکیں۔
تاہم، اپوزیشن سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج وادی پارٹی اور کانگریس پارٹی کے قائدین اتر پردیش میں ماحول خراب کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔