لکھنؤ: معروف عالم دین اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کے خاندان کی مبینہ بہو کہی جانے والی ندا خان موجودہ وقت میں بی جے پی کارکن کے طور پر بریلی میں کام کر رہی ہیں۔ اس دوران ای ٹی وی بھارت نے ان سے خصوصی گفتگو کی جس میں ندا خان نے اعلی حضرت خاندان کے حوالے سے اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'توقیر رضا خواتین کا استحصال کرتے ہیں۔ عدالت کے سامنے مجھے بہو تسلیم کرتے ہیں لیکن عدالت کے باہر مجھے اپنا بہو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ندا خان کے مطابق انہیں تین طلاق بھی دیا گیا جس کو عدالت نے خارج کردیا ہے۔ قانونی چارہ جوئی کے لیے ہم 2015 سے سرگرم ہیں'۔ BJP is running several schemes to empower women: Nida Khan
بی جے پی میں شمولیت کے حوالے سے انہوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی میں شامل ہونے سے قبل بھی میں خواتین کے حقوق کے لیے لڑتی رہی ہوں۔ چاہے وہ خواتین کی تعلیم کا مسئلہ ہو یا ان کے حقوق کا، ہر میدان میں خواتین کے لیے ہم سرگرم رہے ہیں۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد مجھے اور طاقت ملی ہے کیونکہ بی جے پی خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہے، ان کو ہر میدان میں آگے بڑھانے اور ترقی یافتہ بنانے کے لیے متعدد اسکیمز بھی چلا رہی ہے جس سے متاثر ہو کر وہ بی جے پی میں شامل ہوئی ہیں اور خواتین کے لیے کام کر رہی ہیں۔ Exclusive Interview With Nida Khan of ETV India
ندا خان نے کہا کہ مولانا توقیر رضا نے متعدد بار بیان دیا ہے کہ 'وہ اعلی حضرت خاندان کی بہو نہیں ہیں تاہم عدالت نے مجھے اعلی حضرت خاندان کی بہو تسلیم کیا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ تین طلاق جو دیا گیا وہ غلط ہے۔ ندا خان نےبتایا کہ 'اعلیٰ حضرت کے خاندان سے ہمارے خاندان کا قدیم رشتہ رہا ہے، ہماری خالہ کی شادی حضرت کے خاندان میں ہوئی ہے، اعلیٰ حضرت خاندان کی بدنامی کرانے والے موجودہ دور کے علماء ہیں جو عورتوں کا استحصال کرتے ہیں اور ان کی تعلیم و ترقی کی بات نہیں کرتے ہیں' انہوں نے کہا کہ اعلی حضرت احمد رضا خان نے پوری دنیا میں اپنی علم و عمل کے ذریعے منفرد شناخت قائم کی ہے اس لیے پوری دنیا ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے تاہم موجودہ دور میں حالات ناگفتہ بہ ہیں'
مزید پڑھیں:
ندا خان نے یہ بھی کہا کہ 2015 سے ہمارے سامنے متعدد مسائل کا سامنا ہے۔ غائبانہ طور پر مجھے تین طلاق دیا گیا لیکن عدالت نے اسے خارج کر دیا، اس کے بعد خاندان کی جانب سے طرح طرح کی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم عدالت اور قانون پر ہمیں پورا یقین ہے کہ مجھے انصاف ملے گا۔