انہوں نے کہا کہ مرکز میں پارلیمنٹ ہو یا ریاست میں اسمبلی دونوں جگہ بی جے پی اپوزیشن پر اپنے اکثریت کا روڈ رولر چلا رہی ہے۔
کسانوں کے مفاد پر چوٹ کرنے اور ان کی قسمت کارپوریٹ گھرانوں کے حوالے کرنے میں اسے ذرا بھی تامل نہیں ہے۔ اکھلیش یاد و نے کہا کہ بی جے پی کا چہرا اور کردار ایک ہی ہے۔ اس کا دوسرا کردار مرکز میں راجیہ سبھا کی کاروائی کے دوران دیکھنے کو ملا۔ اس میں زراعت سے متعلق متنازع آرڈیننس کو بھی اپوزیشن کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پاس کرالیا۔ وہاں بھی زور زبردستی صاف دکھائی دی۔
مزید پڑھیں:
اپوزیشن نے راجیہ سبھا سیشن کے بائیکاٹ کا اعلان کیا
ان آرڈیننس پر اپوزیشن نے جو اعتراضات ظاہر کئے ان پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی سب کچھ پرائیویٹ شعبے کو سونپنے کو آمادہ ہے اس کے لئے عام عوام کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ وہ سرمایہ داروں کو قومی سرمایہ سونپنے کا بے قرار دکھائی دیتی ہے۔ کسان و نوجوان انہیں 2022 میں سخت جواب دیں گے۔