لکھنؤ: سماجو ادی پارٹی کے سربراہ و اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ریاست کی حکمراں جماعت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے میں مکمل طور سے ناکام ثابت ہورہی ہے اور اب ان کے ساتھ دھوکہ دہی کے لئے نیا شگوفہ تراش رہی ہے۔
ایس پی سربراہ نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کو لگاتار دھوکہ دے رہی ہے۔ گذشتہ آٹھ سالوں سے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا جھوٹا وعدہ کرتی رہی۔پہلے اس کے لئے سال 2022 کو ہدف قرار دیا لیکن جب یہ سال بھی گذر گیا توکہہ رہی ہے کہ یہ غیر ملکی مدد سے ہی ممکن ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب سال 2022اختتام پذیر ہونے کو تب بی جے پی کا یہ کہنا کہ کسانوں کی آمدنی دونگی کرنے کی اسکیم پر غوروخوض ہورہا ہے۔ یہ تب اور بھی مضحکہ خیز بات ہوجاتی ہے یہ کہا جات اہے کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے غیر ملکی مدد ناگزیر ہے۔ انہوں نے سوال کہ بڑھتی مہنگائی، ڈیزل، پٹرول کی بڑھتی قیمتوں، کھاد، بیج، جرائم کش ادویہ وغیرہ و دیگر زرعی آلات کی بڑھتی قیمتوں سے کسانوں کی آمدنی دوگنی کیسے ہوگی یہ سمجھ سے پرے ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ قرض معافی کے نام پر کسانوں کو بہکایا گیا، سمان ندھی دے کر جبراََوصولی کی گئی جو ہندوز جاری ہے۔ بجلی بل معافی کا سبز باغ دکھا کر ووٹ بٹورے گئے ، مفت سینچائی کا وعدہ بھی وفا نہ کیا گیا۔گنا کسانوں کے بقایہ جات کی ادائیگی پر سرد مہری ہے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ جب کسان بی جے پی کی ہر طرح کی چالبازیوں سے عاجز آچکا ہے تو حکومت نیا سپنا دکھانے میں مصروف ہے۔ سرکار اب کہہ رہی ہے کہ اس نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے فرانس کی انوٹیرا اے جی فرم کے ساتھ ایم او یو سائن کیا ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کا کسانوں کے ساتھ ایک اور جھانسہ ہے۔کیسا اتفاق ہے کہ 80کروڑ لوگوں کو اناج تقسیم کاہوا کھڑا کرنی والی بی جے پی حکومت کسانوں کے ساتھ دھوکے پر دھوکہ کرنے میں ذرا بھی تامل نہیں کررہی ہے۔
یواین آئی۔