لکھنو: بی جے پی اقلیتی مورچہ کے زیر اہتمام لکھنو کے پارٹی دفتر میں صوفی سماج کے لوگوں کے ساتھ ایک دن کا ورکشاف کا انعقاد کیا گیا اس وقت کے دوران انہیں یہ بتایا گیا کہ کیسے اپ کو اپنے لوگوں کے درمیان جانا ہے بی جے پی حکومت کے ذریعے کیے گئے کاموں کو بتانا ہےاب تک کی حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے ذریعے جو غلط فہمیاں پھیلائی گئی ہیں اس کو بھی دور کرنے کا کام کرنا ہے۔
ایک روزہ ورکشاپ میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی ، بی جے پی کے ریاستی صدر بھو پیندر چودھری بی جے پی اقلیتی مورچہ اتر پردیش کے صدر کنور باسط ، وزیر مملکت دانش ازاد انصاری ڈاکٹر ہدا سمیت اقلیتی مورچہ کے تمام تر کارکنان موجود رہے۔
صوفی سنواد مہم کی نشست میں بی جے پی اتر پردیش کے ریاستی صدر بھو پندر چوہدھری نے کہا کہ اقلیتی سماج ہی نہیں بلکہ ہمارا سبھی طبقے کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم ہے ملک کے وزیراعظم نے 140 کروڑ لوگوں کی بات کرتے ہیں اور غریب مظلوم پسماندہ سماج کی بہتری کے لیے ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں سماج میں اخری قطار میں کھڑے شخص تک حکومت کی اسکیم پہنچانے کی کوشش ہے ہم غریبوں کی زندگی میں خوشحالی ائے بہتر تعلیم ملے بہتر علاج ہو، خواتین کے لیے برابری کا حق دینے تو شخصی ازادی سمیت فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں۔
وہیں جمال صدیقی نے کہا کہ اتر پردیش میں اقلیتی مورچہ سے وابستہ لوگوں کے لیے بہت ہی اہم کام کیا جا رہا ہے اب ہم صوفی سنواد کو اتر پردیش سمیت پورے ملک بھر کے اضلاع میں صوفی سنواد کا پروگرام کرنے کا کام کیا جائے گا اس کے ساتھ ہی انہوں نے لکھنؤ میں اقلیتی سماج کے ذریعے کیے گئے شاندار استقبال پر سبھی کا دل سے شکریہ بھی ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Protest Against Israel بڈگام میں فلسطین کے حق میں احتجاج
صوفی سنواد اتر پردیش اقلیتی صدر کنور باسط علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوفی نظریات سے ہمیشہ ملک میں امن و شانتی کا پیغام دیا گیا ہے اور اس نظریات کے قائل وزیراعظم نریندر مودی بھی ہیں جنہوں نے کئی بار اس کی تعریف بھی کی ہے اج اسی کے ذریعے ہم اس پیغام کو عام کرنے کی کوشش کی ہے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے ذریعے مسلمان سماج کو لٹکانے کا اور بھڑکانے کا کام کیا گیا ہے۔