نوئیڈا :ریاست اتر پردیش کے ضلع نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں دھوکہ دہی کا ایسا اڈہ پکڑا گیا ہے جسے سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔ نوئیڈا پولس کی جس ٹیم نے اس اڈے پر چھاپہ مارا وہ بھی اس اڈے کے ٹھگوں کی کارستانی سن کر حیران رہ گئی۔
ڈی سی پی ہریش چندر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس اسٹیشن فیز-1 نے نوئیڈا میں چل رہے اس فرضی کال سینٹر کا پردہ فاش کیا ہے۔ اے 18، سیکٹر 6 میں چلائے جانے والے اس جعلی کال سینٹر کا ہدف امریکہ کے شہری تھے۔ یہ لوگ آئی بی ایم ڈائلر کا استعمال کرتے ہوئے IVR کے ذریعے ڈارک ویب سے لیے گئے امریکی افراد کا ڈیٹا لے کر امریکی نمبروں پر صوتی پیغامات بھیجتے تھے، یہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ امریکی محکمہ سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے اہلکار ہیں، جس میں امریکی شہریوں کے سوشل سیکیورٹی نمبر شامل تھے۔
مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث بتا کر اس کا اکاؤنٹ ضبط کرنے کی دھمکی دی جاتی تھی۔ امریکی شہریوں کی جانب سے بھیجے گئے وائس میسج میں دیے گئے ہیلپ نمبر پر کال کرنے پر مختلف آپشنز دیے گئے تھے۔ پریس-1 ٹائپ کرنے کے بعد کال سینٹر میں اس کی کال موصول ہوئی۔ پہلے سے تیار کردہ اسکرپٹ کا استعمال کرتے ہوئے، ملزمان نے ایک خاص سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ان کا سوشل سیکورٹی نمبر چھیننے کا خوف دکھا کر گفٹ کارڈز اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے دھوکہ دیا جاتا تھا۔
84 ٹھگ گرفتار :
پولیس اسٹیشن فیز ون نے کارروائی کے دوران ایک دو نہیں بلکہ 84 ٹھگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں بیشتر شمال مشرق ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں جن میں زوبیل واصل، انکیت ورما، دیپ عرف دیپک، وینکیکھو، ریتو راج، آیوش رانا، ہیمنت سنگھ، فراز خان، آلوپو کھیوا، پنکج کمار، اکھرو، ویوگم لوو، کے ایچ ،کاویری، وٹوکا سومی، ویکھو ریکھو، رنگ ڈھینگ بو، ڈھلی، داودوان لنگ، چاکھو سول، ہیم بہادر، مارتمس بائی، گیارنگم، دھیمنال، سمیلجول، جانخوگم، چاوانگ، پانوانگ، ایس مارٹن، پھندانگو شامل ہیں۔ فرضی کال سینٹرز میں کام کرنے والے زیادہ تر لوگ شمال مشرقی ریاستوں سے ہیں۔
کال سینٹر سے سامان برآمد
تھانہ فیز ون کی کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں سامان برآمد کر لیا گیا ہے۔ کال سینٹر سے 150 کمپیوٹر سیٹ، 13 موبائل، 1 بڑا سرور، راؤٹر کے ساتھ ایک کریٹا کار، 20 لاکھ روپے نقد، 42 ورک پرنٹ آؤٹ اور دو سرٹیفکیٹس برآمد ہوئے ہیں۔
کال سینٹر رات کو کام کرتا تھا
سیکٹر 6 میں چلنے والا کال سینٹر رات کو کام کرتا تھا اور ایک رات 30 سے 35 افراد کو جھانسہ دیا جاتا تھا۔ چھاپے کے دوران جن لوگوں کو پولس نے گرفتار کیا ہے ان میں سے زیادہ تر شمال مشرق کے رہنے والے ہیں۔ نارتھ ایسٹ کے لوگوں کی انگریزی زبان پر اچھی کمان کے ساتھ، ان کی انگریزی بولنے کا لہجہ امریکی شہریوں کو آسانی سے دھوکہ دے کر ان ٹھگوں کے بینک کھاتوں میں لاکھوں روپے منتقل کر دیتا تھا۔یہ تمام لوگ 10 ہزار کی نوکری کرتے تھے لیکن پولیس ابھی تک اس کے مین سرغنہ کو پکڑنے میں ناکام ہے۔