سہارنپور: سہارنپور کے دیوبند میں بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد پر جان لیوا حملے کی اطلاع ہے۔ وہ دیوبند میں ایک حامی کے گھر تیرہویں کی تقریب میں گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کار میں سوار بدمعاشوں نے ان پر فائرنگ کی۔ گاڑی پر ہریانہ کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔ اس حملے میں چندر شیکھر کی گاڑی کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ اس حملے میں چندر شیکھر بال بال بچ گئے۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چندر شیکھر آزاد پر حملے کے بعد ان کے حامی موقع پر پہنچ رہے ہیں۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ جہاں تفتیش کے بعد انہیں محفوظ بتایا گیا ہے۔ چندر شیکھر کی کمر کو گولی کو چھوکر نکل گئی۔ بھیم آرمی چیف پر حملے کے بعد ان کے حامیوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ وہیں اپوزیشن لیڈر ایم ایل اے اتل پردھان نے یوپی میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔
سہارنپور کے ایس ایس پی وپن ٹاڈا کا کہنا ہے کہ ملزم کو جلد سے جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ایس ایس پی نے بھی کار سوار کے حملہ آور ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دوسری جانب آزاد سماج پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری رویندر بھاٹی کا کہنا ہے کہ ہم نے حکومت سے چندر شیکھر آزاد کے لیے سیکیورٹی مانگی تھی، لیکن حکومت نے ایک نہیں سنی۔ ہماری تنظیم 22 ریاستوں میں ہے۔ چندر شیکھر آزاد ہر جگہ جاتے ہیں، لیکن ان کی حفاظت کا انتظام نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جس وقت بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد پر فائرنگ کی گئی اس وقت وہ کار میں موجود تھے۔ فائرنگ سے ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ گاڑی کے گیٹ پر گولی کا نشان بھی ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ فائرنگ کتنے راؤنڈ ہوئے۔ پولیس کی بھاری نفری اسپتال پہنچ گئی ہے جہاں بھیم آرمی چیف کو داخل کرایا گیا ہے۔ چندر شیکھر آزاد کو پولیس کی حفاظت میں لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: