ان کا کہنا ہے کہ کسان مسلسل ان تین قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت ان قوانین کو واپس لینے کو تیار نہیں ہے۔ جب تک حکومت ان قوانین کو واپس نہیں لے لیتی تک ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا۔
بھارتیہ کسان یونین اَمباوَتا کے ضلع صدر محمد رفیع خان نے بتایا اس میٹنگ میں یہ طے کیا گیا ہے 8 جنوری کو یونین حکمت عملی پر چرچا کرے گی۔ اسکے بعد ہم دلی کوچ کریں گے۔
ساتھ ہی شہید ہونے والے کسانوں کے اہل خانہ کو مرکز کی جانب سے پچاس پچاس لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔
میٹنگ میں کسانوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کی کھیتی کو سرمایہ دار لوگوں کے ہاتھوں میں دینا چاہتی ہے اور کسانوں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتیہ کسان یونین کی میٹنگ
کسانوں کو اپنا غلام بناکر انہیں کی زمین پر ان کو مزدور بنانا چاہتی ہے حکومت کو جلد از جلد یہ قانون واپس لینا چاہئیے میٹنگ کے اخیر میں کئی لوگوں کو بھارتیہ کسان یونین نے ممبر شپ دلائی۔