مظفرنگر: ریاست اترپردیش کے مظفرنگر سمیت مختلف اضلاع میں ان دنوں موسلادھار بارس ہو رہی ہے۔ اس سے فصلیں برباد ہونے کے سبب کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پہاڑی پر اور میدانی علاقوں میں ہوئی شدید بارش کی وجہ سے سیلاب جیسے حالات بن گئے۔ مظفر نگر میں بھی ہنڈن ندی اور کالی ندی میں طغیانی ہے۔ اس کی وجہ سے مظفر نگر کے آس پاس کے علاقے سیلاب کی زد میں آگئے۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
متاثرہ افراد ابھی بھی ضلع انتظامیہ کی جانب سے بنائے گئے کیمپوں میں رہ رہے ہیں ۔کسانوں کی تیار فصلیں پوری طرح سے برباد ہو گئی ہیں۔ کسانوں کی برباد ہوئی۔ فصلوں کے معاوضے کو لے کر اج بھارت کے کسان یونین لوگ شکتی نے مظفر نگر کے کلیکٹریٹ میں پہنچ کر مظاہرہ کیا۔ ایک میمورینڈم وزیر اعظم اور وزیرا علی کے نام ضلع انتظامیہ کو پیش کیا اور کہا کہ سیلاب کی زد میں آئے کسانوں کی کھڑی فصلیں مکمل طور پر برباد ہو گئی ہیں۔ اس کے لیے ان کسانوں کو ان کی فصلوں کا معاوضہ دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Uttar Pradesh Tourism پانچ سال میں ایک ارب اُنتالیس کروڑ سیاحوں نے یوپی کا رُخ کیا
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ مظفر نگر میں محلہ کھالہ پار 40 فٹا روڈ پر مسجد کے سامنے کوڑے کا انبار ہے جس کی وجہ سے مسجد میں آنے والے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کوڑا گھر کو وہاں سے ہٹایا جائے۔ ضلع انتظامیہ کو پیش کیے گئے میمورینڈم میں دیگر مطالبات بھی شامل ہیں۔