ETV Bharat / state

رامپور: زرعی قوانین کے خلاف زبردست مظاہرہ - رامپور میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ

زرعی قوانین کے خلاف کسان سنیوکت مورچہ نے رامپور کی قومی شاہراہ کو مکمل بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع بھر کے مختلف مقامات سے کسان اپنے ٹریکٹروں سے امبیڈکر پارک پہنچے۔

رامپور: زرعی قوانین کے خلاف زبردست مظاہرہ
رامپور: زرعی قوانین کے خلاف زبردست مظاہرہ
author img

By

Published : Sep 27, 2021, 9:51 PM IST

مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسان سنیوکت مورچہ نے قومی شاہراہ کو مکمل طور پر بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع بھر کے مختلف مقامات سے کسان اپنے ٹریکٹروں سے امبیڈکر پارک پہنچے۔ مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی سرکار کے خلاف نعرے بازی کرکے کسان مخالف قوانین کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

رامپور: زرعی قوانین کے خلاف زبردست مظاہرہ

مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسانوں کی تنظیموں کا متحدہ محاذ سنیوکت کسان مورچہ نے آج بھارت بند کا اعلان کیا اور ملک بھر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسانوں نے بھارت بند کو کامیاب بنانے کے لئے قومی شاہراہوں پر دھرنا دیا۔

رامپور کے امبیڈکر پارک واقع قومی شاہراہ 24 پر بھی بڑی تعداد میں کسانوں نے پہنچ کر چکہ جام کیا۔ انہوں نے مرکز کی مودی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر بھارتی کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے کہا کہ ملک میں ہر برس 16 ہزار کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی ترقی کے بجائے کسانوں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے جوڑ کر غلام بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آجانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین سے کسانوں کو کچھ بھی نفع نہیں پہنچے گا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔

حسیب احمد نے کہا کہ حکومت کے پاس اڈانی امبانی جیسے بڑے سرمایہ کاروں کے نوٹوں کی طاقت ہے۔ کسان کے پاس صرف ووٹ کی طاقت ہے۔

انہوں اترپردیش میں آئیندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسان 2022 میں اپنے ووٹ کی طاقت سے بتا دیگا کہ نوٹ کی طاقت کچھ کام نہیں آنے والی۔

کسانوں کے بھارت بند کی حمایت بی جے پی کے علاوہ تمام چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں نے کی۔ اس دوران کانگریس پارٹی کے کارکنان کانگریس کے ضلع صدر دھرمیندر دیو گپتا کی قیادت میں کسانوں کے بھارت بند مظاہرہ میں شامل ہوئے۔

دھرمیندر دیو گپتا نے کہا کہ حکومت تاناشاہی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی من کی بات تو کرتے ہیں لیکن کبھی بھی میڈیا کے سامنے آکر کسانوں کے مسائل پر کئے جانے والے سوالوں کے جواب نہیں دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Bharat Bandh: جموں میں بھی بھارت بند کے دوران احتجاج

انہوں نے کہا کہ کانگریس پوری طاقت کے ساتھ کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور آئندہ آنے والے انتخابات میں بی جے پی حکومت کو شکست دیکر حکومت کے اس رویہ کا جواب بھی دے دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں کسانوں کے احتجاج کو 10 ماہ مکمل ہو چکے ہیں لیکن نہ تو حکومت اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹی ہے اور نہ ہی کسان ان قوانین کی مخالفت میں پیچھے ہٹتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بہرحال اب دیکھنا ہوگا کہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک آئندہ کیا لائحۂ عمل اختیار کرتی ہے۔

مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسان سنیوکت مورچہ نے قومی شاہراہ کو مکمل طور پر بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع بھر کے مختلف مقامات سے کسان اپنے ٹریکٹروں سے امبیڈکر پارک پہنچے۔ مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی سرکار کے خلاف نعرے بازی کرکے کسان مخالف قوانین کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

رامپور: زرعی قوانین کے خلاف زبردست مظاہرہ

مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسانوں کی تنظیموں کا متحدہ محاذ سنیوکت کسان مورچہ نے آج بھارت بند کا اعلان کیا اور ملک بھر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسانوں نے بھارت بند کو کامیاب بنانے کے لئے قومی شاہراہوں پر دھرنا دیا۔

رامپور کے امبیڈکر پارک واقع قومی شاہراہ 24 پر بھی بڑی تعداد میں کسانوں نے پہنچ کر چکہ جام کیا۔ انہوں نے مرکز کی مودی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر بھارتی کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے کہا کہ ملک میں ہر برس 16 ہزار کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی ترقی کے بجائے کسانوں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے جوڑ کر غلام بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آجانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین سے کسانوں کو کچھ بھی نفع نہیں پہنچے گا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔

حسیب احمد نے کہا کہ حکومت کے پاس اڈانی امبانی جیسے بڑے سرمایہ کاروں کے نوٹوں کی طاقت ہے۔ کسان کے پاس صرف ووٹ کی طاقت ہے۔

انہوں اترپردیش میں آئیندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسان 2022 میں اپنے ووٹ کی طاقت سے بتا دیگا کہ نوٹ کی طاقت کچھ کام نہیں آنے والی۔

کسانوں کے بھارت بند کی حمایت بی جے پی کے علاوہ تمام چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں نے کی۔ اس دوران کانگریس پارٹی کے کارکنان کانگریس کے ضلع صدر دھرمیندر دیو گپتا کی قیادت میں کسانوں کے بھارت بند مظاہرہ میں شامل ہوئے۔

دھرمیندر دیو گپتا نے کہا کہ حکومت تاناشاہی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی من کی بات تو کرتے ہیں لیکن کبھی بھی میڈیا کے سامنے آکر کسانوں کے مسائل پر کئے جانے والے سوالوں کے جواب نہیں دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Bharat Bandh: جموں میں بھی بھارت بند کے دوران احتجاج

انہوں نے کہا کہ کانگریس پوری طاقت کے ساتھ کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور آئندہ آنے والے انتخابات میں بی جے پی حکومت کو شکست دیکر حکومت کے اس رویہ کا جواب بھی دے دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں کسانوں کے احتجاج کو 10 ماہ مکمل ہو چکے ہیں لیکن نہ تو حکومت اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹی ہے اور نہ ہی کسان ان قوانین کی مخالفت میں پیچھے ہٹتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بہرحال اب دیکھنا ہوگا کہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک آئندہ کیا لائحۂ عمل اختیار کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.