بھانو پرتاپ سنگھ نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔اس کا کور کمیٹی اجلاس میں فیصلہ لیا گیا ہے۔
بھانو پرتاپ سنگھ نے اعلان کرتے ہوئے لال قلعہ میں 26 جنوری کو ہونے والے واقعے کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم ایک ایماندار کارکنان پر مشتمل ٹیم ہے اور ہم ایسے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔
ان کے اعلان کے بعد سے چلہ بارڈر پر نصب خیمے اکھاڑ دئیے گئے اور دیگر سامان ٹرکوں پر لاد کر لے جایا گیا۔ اس وقت وہاں پولیس بھی بڑی تعداد میں موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس گواہ ہے کہ ہم نے اس 58 روزہ احتجاج اور تحریک کے دوران کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مودی حکومت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
تاہم لوگوں کا ایسا خیال ہے کہ 26 جنوری کے ہنگامہ کے بعد سے کچھ گروپ کو یہ موقع مل گیا کہ وہ ایسے لوگوں کو اس تحریک سے الگ کریں۔جو تھوڑا نرم رویہ رکھتے ہیں ۔جس سے یقینی طور پر سرکار فائدہ اٹھانا چاہے گی۔
اسی طرح غازی پور سرحد پر کسانوں کی تحریک میں شامل وی این سنگھ نے بھی خود کو الگ کر لیا ۔انہوں نے کسان رہنما راکیش ٹکیٹ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے تحریک سے علیحدگی کا اعلان کیا۔وہ راشٹریہ کسان تحریک کی نمائندگی کر رہے تھے۔