ETV Bharat / state

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

author img

By

Published : Feb 1, 2021, 10:02 AM IST

اردو زبان کو فروغ دینے کے لیے 'بزم اردو دوبئی' نے جوش ملیح آبادی کے کلام پر آن لائن بین الاقوامی مقابلہ کا انعقاد کرایا، جس میں بڑی تعداد میں طلبا نے شرکت کی۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

ریاست اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ میں 'بزم اردو دوبئی کے زیر اہتمام پانچ دسمبر 2020 کو آن لائن مقابلہ ہوا، جس میں پانچ بچوں کو فاتحین میں شامل کیا گیا۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

ان میں لکھنؤ کی تین لڑکیاں شامل ہیں۔

مہمان خصوصی معروف داستان گو ہمانشو واجپئی نے کہا کہ جوش کوئی آسان شاعر نہیں تھے اور انسان بھی آسان نہیں تھے۔ اردو زبان کی ترقی کے لئے سب سے ضروری یہ ہے کہ بچوں کو اردو کی تعلیم دی جائے۔ تبھی اردو زبان کو فروغ ملے گا۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ عائشہ عرفان نے بتایا کہ مجھے پروگرام کے بارے میں اپنے اسکول سے معلوم ہوا تھا۔ اس کے بعد میں نے محنت کی میرے والدین اور اساتذہ نے میری مدد کی۔ مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے کہ مجھے اعزاز سے نوازا گیا۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

طاہرہ عامر نے بتایا کہ مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔ میں نے خود ہی تیاری کی تھی لیکن والدین اور اساتذہ نے اس میں مدد کی تھی۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

انہوں نے کہا کہ اردو زبان بہت شیریں ہے لہذا سبھی کو پڑھنا چاہیے۔ اردو زبان کی تعلیم سے ہم اپنا مستقبل روشن کر سکتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران 'بزم اردو دوبئ لکھنؤ چیپٹر' کی ذمہ دار عرشی علوی نے بتایا کہ عالمی سطح پر ہماری تنظیم اردو زبان کے فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔

اسی سلسلے میں گذشتہ برس 5 دسمبر 2020 کو جوش ملیح آبادی کے کلام پر آن لائن بین الاقوامی مقابلہ ہوا۔

مزید پڑھیں:آپ نے 'کَھجلا' کھایا ہے؟

اس مقابلے میں پانچ بچوں کو اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ ان میں سے تین لڑکیاں لکھنؤ سے تعلق رکھتی ہیں، انہیں آج کے پروگرام میں انعام و اکرام سے نوازا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آن لائن مقابلے میں مختلف ممالک کے تقریبا 200 سے زائد بچوں نے جوش ملیح آبادی پر آن لائن کلام پیش کیا تھا۔

عرشی علوی نے بتایا کہ گزشتہ سال بھی لکھنؤ کے تین بچے فاتحین رہے اور اس بار بھی تین بچیاں ہیں۔

ان میں فوزیہ عبد اللہ اور طاہرہ عامر کو انعام کا حقدار قرار دیا گیا جبکہ پاپولر چوائس کی بنیاد پر عائشہ عرفان کو انعام دیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ لئے 'بزم اردو دوبئی' اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے اس طرح کے پروگرام ہر سال منعقد کرتا ہے۔اس برس جوش ملیح آبادی کے کلام پر مقابلہ ہوا۔

ریاست اتر پردیش کے دارلحکومت لکھنؤ میں 'بزم اردو دوبئی کے زیر اہتمام پانچ دسمبر 2020 کو آن لائن مقابلہ ہوا، جس میں پانچ بچوں کو فاتحین میں شامل کیا گیا۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

ان میں لکھنؤ کی تین لڑکیاں شامل ہیں۔

مہمان خصوصی معروف داستان گو ہمانشو واجپئی نے کہا کہ جوش کوئی آسان شاعر نہیں تھے اور انسان بھی آسان نہیں تھے۔ اردو زبان کی ترقی کے لئے سب سے ضروری یہ ہے کہ بچوں کو اردو کی تعلیم دی جائے۔ تبھی اردو زبان کو فروغ ملے گا۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ عائشہ عرفان نے بتایا کہ مجھے پروگرام کے بارے میں اپنے اسکول سے معلوم ہوا تھا۔ اس کے بعد میں نے محنت کی میرے والدین اور اساتذہ نے میری مدد کی۔ مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے کہ مجھے اعزاز سے نوازا گیا۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

طاہرہ عامر نے بتایا کہ مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔ میں نے خود ہی تیاری کی تھی لیکن والدین اور اساتذہ نے اس میں مدد کی تھی۔

'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے
'بزم اردو دوبئی' کا مقصد اردو زبان کو فروغ دینا ہے

انہوں نے کہا کہ اردو زبان بہت شیریں ہے لہذا سبھی کو پڑھنا چاہیے۔ اردو زبان کی تعلیم سے ہم اپنا مستقبل روشن کر سکتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران 'بزم اردو دوبئ لکھنؤ چیپٹر' کی ذمہ دار عرشی علوی نے بتایا کہ عالمی سطح پر ہماری تنظیم اردو زبان کے فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔

اسی سلسلے میں گذشتہ برس 5 دسمبر 2020 کو جوش ملیح آبادی کے کلام پر آن لائن بین الاقوامی مقابلہ ہوا۔

مزید پڑھیں:آپ نے 'کَھجلا' کھایا ہے؟

اس مقابلے میں پانچ بچوں کو اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ ان میں سے تین لڑکیاں لکھنؤ سے تعلق رکھتی ہیں، انہیں آج کے پروگرام میں انعام و اکرام سے نوازا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آن لائن مقابلے میں مختلف ممالک کے تقریبا 200 سے زائد بچوں نے جوش ملیح آبادی پر آن لائن کلام پیش کیا تھا۔

عرشی علوی نے بتایا کہ گزشتہ سال بھی لکھنؤ کے تین بچے فاتحین رہے اور اس بار بھی تین بچیاں ہیں۔

ان میں فوزیہ عبد اللہ اور طاہرہ عامر کو انعام کا حقدار قرار دیا گیا جبکہ پاپولر چوائس کی بنیاد پر عائشہ عرفان کو انعام دیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ لئے 'بزم اردو دوبئی' اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے اس طرح کے پروگرام ہر سال منعقد کرتا ہے۔اس برس جوش ملیح آبادی کے کلام پر مقابلہ ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.