ETV Bharat / state

بریلی: افسران سے تنگ آکر ایک خاندان کی خودکشی کی کوشش

author img

By

Published : Oct 5, 2019, 2:36 PM IST

اگرچہ مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت ہے، لیکن بدعنوانی کا سلسلہ ابھی بھی تھما نہیں ہے۔ بریلی میں بدعنوانی سے متعلق ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک نوجوان نے افسر سے تنگ آکر اپنے اہلخانہ سمیت خودکشی کا فیصلہ کیا۔

اہلخانہ سمیت خودکشی کا فیصلہ

بریلی شہر کے کالی باڑی علاقے کے رہنے والے راجیش شرما کا 15 مربع گز میں اپنا آبائی مکان ہے، خستہ حال اور پرانا ہونے کی وجہ سے مکان کے کبھی بھی گرجانے کا خدشہ تھا۔

راجیش نے مکان کو نئے سرے سے تعمیر کرنے کے لیے بی ڈی اے (بریلی ڈولپمنٹ اتھارٹی) انتظامیہ سے پہلے اجازت طلب کی لیکن بی ڈی اے نے اس مکان کی تعمیر کی اجازت نہیں دی۔

راجیش نے جب مکان خود سے تعمیر کرانا شروع کیا تو بی ڈی اے کے ایک انجینیئر نے مکان کی تعمیر کو غیر قانونی بتاکر منہدم کرنے کی دھمکی دی اور کارروائی نہ کرنے کے عوض 20 ہزار روپئے رشوت کا مطالبہ کیا۔

لیکن جب راجیش نے محض 15 مربع گز میں اپنا مکان بنانا شروع کیا تب بھی بریلی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (بی ڈی اے)کے افسر نے مکان کی تعمیر کو غیر قانونی بتاکر اسے منہدم کرنے کی دھمکی دی۔

انجینیئر نے راجیش کے اہلخانہ سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ اسے 20،000 روپئے دے دیں گے تو ان کا مکان منہدم نہیں کیا جائے گا۔
پریشان راجیش کو جب کہیں انصاف نہیں ملا تو وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ خود کشی کرنے ضلع کلیکٹریٹ پہنچ گیا۔اس نوجوان نے یہ قدم اس لیے اٹھایا ہے کہ وہ اب انتظامیہ سے مکمل طور پر تنگ آ چکا ہے۔

راجیش شرما پیشے سے ایک معمولی بڑھئی ہے، لہذا بیس ہزار روپئے کی رقم کا انتظام کرنا اس کے لیے مشکل تھا اسی وجہ سے وہ پریشان ہوکر اپنے اہلخانہ کے ساتھ ضلع کلیکٹریٹ پہنچ گیا۔ لیکن انتظامیہ نے اسے سمجھا بجھاکر اسے یہ قدم اٹھانے سے رک دیا۔

حالاںکہ راجیش کو اس کے اہلخانہ کے ساتھ خودکشی کرنے سے روکا گیا اور اس معاملے میں راجیش سے متعلق تمام دستاویز طلب کیے گئے۔

دراصل اس سے پہلے راجیش شرما نے اپنے سر پر چھت کا خواب دیکھا تھا اور اُس نے پی ایم آواس یوجنا (وزیراعظم رہائشی منصوبہ) کے تحت گھر حاصل کرنے کے لیے بھی بریلی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی میں درخواست دی تھی۔ لیکن وہاں کسی نے اس کی درخواست پر غور نہیں کیا۔ راجیش اِس دفتر سے اُس دفتر کے چکّر لگاتا رہا لیکن سب لاحاصل رہا۔

اس سے قبل ایم سی کے کسی اہلکار نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت گھر حاصل کرنے کے لیے راجیش سے ڈھائی لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا تھا لیکن راجیش ڈھائی لاکھ روپئے ادا کرنے کا اہل نہیں تھا۔

اہلخانہ سمیت خودکشی کا فیصلہ

اس وجہ سے راجیش نے پی ایم آواس حاصل کرنے کی تمام کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے 15 مربع گز کے آبائی مکان پر ایک اور لنٹر ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ راجیش کے بچے بڑے ہو گئے ہیں اور اسی مکان میں ان کی ماں بھی ساتھ رہتی ہے اور وہ بڑھئی کا کام بھی اسی چھوٹے سے مکان میں کرتا ہے۔

بہرحال بی ڈی اے کی نائب چیئرمین دیویا مِتّل نے اس معاملے میں یہ کہا ہے کہ راجیش بغیر نقشہ پاس کرائے ہی اپنا مکان تعمیر کروا رہا تھا اس لیے بی ڈی اے کی جانب سے اسے مکان منہدم کرنے کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔

دیویا متل کا مزید کہنا ہے کہ' اگر کسی نے رشوت طلب کی ہے تو اس معاملے میں باریکی سے تحقیقات کی جائےگی۔ اگر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو ہر صورت میں کارروائی کی جائے گی۔

بریلی شہر کے کالی باڑی علاقے کے رہنے والے راجیش شرما کا 15 مربع گز میں اپنا آبائی مکان ہے، خستہ حال اور پرانا ہونے کی وجہ سے مکان کے کبھی بھی گرجانے کا خدشہ تھا۔

راجیش نے مکان کو نئے سرے سے تعمیر کرنے کے لیے بی ڈی اے (بریلی ڈولپمنٹ اتھارٹی) انتظامیہ سے پہلے اجازت طلب کی لیکن بی ڈی اے نے اس مکان کی تعمیر کی اجازت نہیں دی۔

راجیش نے جب مکان خود سے تعمیر کرانا شروع کیا تو بی ڈی اے کے ایک انجینیئر نے مکان کی تعمیر کو غیر قانونی بتاکر منہدم کرنے کی دھمکی دی اور کارروائی نہ کرنے کے عوض 20 ہزار روپئے رشوت کا مطالبہ کیا۔

لیکن جب راجیش نے محض 15 مربع گز میں اپنا مکان بنانا شروع کیا تب بھی بریلی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (بی ڈی اے)کے افسر نے مکان کی تعمیر کو غیر قانونی بتاکر اسے منہدم کرنے کی دھمکی دی۔

انجینیئر نے راجیش کے اہلخانہ سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ اسے 20،000 روپئے دے دیں گے تو ان کا مکان منہدم نہیں کیا جائے گا۔
پریشان راجیش کو جب کہیں انصاف نہیں ملا تو وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ خود کشی کرنے ضلع کلیکٹریٹ پہنچ گیا۔اس نوجوان نے یہ قدم اس لیے اٹھایا ہے کہ وہ اب انتظامیہ سے مکمل طور پر تنگ آ چکا ہے۔

راجیش شرما پیشے سے ایک معمولی بڑھئی ہے، لہذا بیس ہزار روپئے کی رقم کا انتظام کرنا اس کے لیے مشکل تھا اسی وجہ سے وہ پریشان ہوکر اپنے اہلخانہ کے ساتھ ضلع کلیکٹریٹ پہنچ گیا۔ لیکن انتظامیہ نے اسے سمجھا بجھاکر اسے یہ قدم اٹھانے سے رک دیا۔

حالاںکہ راجیش کو اس کے اہلخانہ کے ساتھ خودکشی کرنے سے روکا گیا اور اس معاملے میں راجیش سے متعلق تمام دستاویز طلب کیے گئے۔

دراصل اس سے پہلے راجیش شرما نے اپنے سر پر چھت کا خواب دیکھا تھا اور اُس نے پی ایم آواس یوجنا (وزیراعظم رہائشی منصوبہ) کے تحت گھر حاصل کرنے کے لیے بھی بریلی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی میں درخواست دی تھی۔ لیکن وہاں کسی نے اس کی درخواست پر غور نہیں کیا۔ راجیش اِس دفتر سے اُس دفتر کے چکّر لگاتا رہا لیکن سب لاحاصل رہا۔

اس سے قبل ایم سی کے کسی اہلکار نے پی ایم آواس یوجنا کے تحت گھر حاصل کرنے کے لیے راجیش سے ڈھائی لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا تھا لیکن راجیش ڈھائی لاکھ روپئے ادا کرنے کا اہل نہیں تھا۔

اہلخانہ سمیت خودکشی کا فیصلہ

اس وجہ سے راجیش نے پی ایم آواس حاصل کرنے کی تمام کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے 15 مربع گز کے آبائی مکان پر ایک اور لنٹر ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ راجیش کے بچے بڑے ہو گئے ہیں اور اسی مکان میں ان کی ماں بھی ساتھ رہتی ہے اور وہ بڑھئی کا کام بھی اسی چھوٹے سے مکان میں کرتا ہے۔

بہرحال بی ڈی اے کی نائب چیئرمین دیویا مِتّل نے اس معاملے میں یہ کہا ہے کہ راجیش بغیر نقشہ پاس کرائے ہی اپنا مکان تعمیر کروا رہا تھا اس لیے بی ڈی اے کی جانب سے اسے مکان منہدم کرنے کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔

دیویا متل کا مزید کہنا ہے کہ' اگر کسی نے رشوت طلب کی ہے تو اس معاملے میں باریکی سے تحقیقات کی جائےگی۔ اگر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو ہر صورت میں کارروائی کی جائے گی۔

Intro:up_bar_1_bda ki kaarguzari se awaam pareshaan_pkg_7204399

اگرچہ ملک اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت ہے، لیکن بدعنوانی کا سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے۔ بریلی میں بدعنوانی سے متعلق ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک نوجوان سے پہلے ”پی ایم آواس“ کے نام پر رشوت طلب کی گئی تھی۔ جب اُس نے محض 15 مربع گز میں اپنا مکان بنانا شروع کیا تو بریلی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بی ڈی اے کا جے ای اُس نوجوان سے 20 ہزار روپے بطور رشوت کا طلب کرنے لگا اور رشوت نہیں دینے کی صورت میں مکان منہدم کرنے کی دھمکی دینے لگا۔ پریشان نوجوان کو جب کہیں انصاف نہیں ملا تو وہ اپنے لواحقین کے ساتھ خود کشی کرنے ضلع کلیکٹریٹ پہنچ گیا۔
Body:
اپنے لواحقین کے ساتھ خود کشی کرنے کے لئے کلیکٹریٹ جانے والا یہ وہی نوجوان ہے، جو اب انتظامیہ سے مکمل طور پر شکست کھا چکا ہے۔ شہر کے کالی باڑی علاقے کے رہنے والے راجیش شرما کا ۱۵ مربع گز میں اپنا آبائی مکان ہے۔ انکا کہنا ہے کہ خستہ حال پرانہ ہونے کی وجہ سے گھر کبھی بھی گرنے کا خدشہ تھا۔ لہزا بریلی مئونسپل کارپوریشن اور بریلی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی سے شکایت کی گئ، لیکن کوئ نتیجہ نہیں نکلا۔ جب اُسنے مکان خود تعمیر کرانا شروع کیا تو بی ڈی اے کے جے ای نے مکان کی تعمیر کو غیر قانونی بتاکر منہدم کرنے کی دھمکی دی۔ جب اُسنے بچاؤ کا راستہ پوچھا تو جے ای نے اُس سے بیس ہزار روپیہ طلب کئے۔ دراصل راجیش شرما ایک معمولی کارپینٹر ہے، لہزا اسکے پاس بیس ہزار روپیہ دینے کا انتظام نہیں تھا۔ لہزا وہ پریشان ہوکر اپنے لواحقین کے ساتھ ضلع کلیکٹریٹ پہنچ گیا۔ راجیش شرما کا خودکشی کرنے سے روکا گیا، لیکن اس معاملے سے راجیش سے متعلق تمام دستاویز تلاشے گئے۔

دراصل اس سے پہلے راجیش شرما نے اپنے سر پر چھت کا خواب دیکھا تھا اور اُسنے ”پی ایم آواس“ کے لئے بھی بریلی مئونسپل کارپوریشن ”بی ایم سی“ میں درخواست دی تھی۔ لیکن وہاں کسی نے اس کی درخواست پر غور نہیں کیا۔ راجیش اِس دفتر سے اُس دفتر کے چکّر لگاتا رہا۔ آخرکار وہی ہوا جو ہر سرکاری دفتر کی روایت ہے۔ اُس سے بی ایم سی کے کسی اہلکار نے پی ایم آواس کے عیوض میں ڈھائ لاکھ روپیہ دینے کا مطالبہ کیا۔ راجیس کی حیثیت ڈھائ لاکھ روپیہ دینے کی نہیں تھی، لہزا اُس نے پی ایم آواس حاصل کرنے کی تمام کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے اپنے ۱۵ مربع گز کے آبائ مکان پر ایک اور لنٹر ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ بچے بڑے ہو گئے ہیں اور اسی مکان میں ماں بھی ساتھ رہتی ہے اور وہ کارپینٹر کا روزگار بھی اسی چھوٹے سے مکان میں کرتا ہے۔ ان تمام مشکلات پر کسی افسر نے کوئ غور نہیں کیا اور جے ای مکان کی چھت کو غیر قانونی بتانے کے ساتھ ۲۰ ہزار روپیہ بطور رشوت طلب کرنے لگا۔ تمام مشکلات، دشواریوں، پریشانیوں اور انتظامیہ سے شکست کھانے کے بعد ہی اُس نے لواحقین کے ساتھ خودکشی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بہرحال بی ڈی اے کی نائب صدر دیویا مِتّل کی دلیل یہ ہے کہ راجیش بغیر نقشہ پاس کرائے ہی اپنے مکان میں تعمیر کروا رہا تھا۔ اسلئے اُسکو نوٹس دیا گیا تھا۔ پھر بھی اگر رشوت طلب کی گئ ہے تو اس معاملے میں باریکی سے تحقیقات کی جائےگی۔ اگر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو ہر صورت میں یقیناً کارروائ عمل میں لائ جائےگی۔

بائٹ 01۔۔ راجیش شرما، مظلوم
بائٹ 02۔۔ نشا شرما، مظلوم کی بیٹی
بائٹ 03۔۔ دیویا مِتّل، نائب صدر، بی ڈی اے
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.