حال ہی میں ڈاکٹر روزی زیدی نے ایک خاتون کی آنکھوں کی روشنی لوٹانے میں نہ صرف معاشی مدد بھی کی بلکہ اُس خاتون کے بچے کا بھی علاج کیا۔ اب ماں اور بیٹا دونوں تندرست ہیں۔
قدرت نے ایک خاتون کو آنکھیں تو عطا کی تھیں لیکن اُس کی آنکھوں میں روشنی نہیں تھی اور روشنی کی امید میں ان کا پورا بچپن گزر گیا۔
رفتہ رفتہ اُس خاتون کی آنکھوں نے بھی دنیا کو دیکھنے کی خواہش چھوڑ دی، وقت گزرتا رہا اور قدرت نے اُسے ایک بیٹا عطا کیا لیکن بیٹا بھی نامناسب غذائیت کا شکار تھا۔ نابینا ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بچّے کی پرورش بھی صحیح طریقہ سے نہیں کر پارہی تھی۔
پھر ایک دن نابینا خاتون اپنے بچّے کا علاج کرانے کی غرض سے اپنے شوہر کے ساتھ ضلع اسپتال پہنچی یہاں نہ صرف اس کے بچّے کا علاج کیا گیا بلکہ اُس خاتون کی موتیا بین کی بیماری کا بھی علاج کیا گیا۔ ایک ڈائیٹیشن کی ذہانت کی وجہ سے وہ خاتون اب دنیا دیکھ سکتی ہے۔
اتر پردیش کے ضلع بریلی کے مجھگواں بلاک کے موضع چندنپور کی رہنے والی کلّو کی اہلیہ کنچن اپنے سات مہینے کے بیٹے سورج کا علاج کرانے کے لیے ضلع ہسپتال کے این آر سی نیوٹریشن ریہیبلیٹیشن سینٹر آئی تھی۔
این آر سی کی انچارج اور ڈائٹیشین ڈاکٹر روزی زیدی بچّے کی جانچ کر رہی تھیں۔ اُن کی نظر کنچن کی آنکھوں پر گئی تو لگا کہ کنچن کی آنکھوں کی روشنی واپس آسکتی ہے۔ ان سے جب گفتگو کی گئی تو معلوم ہوا کہ اُس نے بچپن سے اب تک دنیا نہیں دیکھی۔
ڈاکٹر روزی زیدی نے فوراً ضلع اسپتال کے ڈاکٹر ڈی این سنگھ سے مشورہ کیا اور تمام جانچ کرانے کے بعد خاتون کی آنکھوں کا آپریشن کرایا گیا۔ اہم بات یہ ہے کہ کنچن کی آنکھوں کا آپریشن کامیاب ثابت ہوا اب کنچن بھی دیگر لوگوں کی طرح دنیا دیکھ سکتی ہے۔
این آر سی کی ڈاکٹر روزی زیدی نے آپریشن کے تمام اخراجات خود برداشت کیے اور اپنے ساتھیوں کا بھی تعاون حاصل کیا۔
اب کنچن اور اُس کا شوہر بہت خوش ہے اس واقعہ نے ثابت کر دیا ہے کہ لوگ ڈاکٹرس کو یوں ہی فرشتہ نہیں کہتے ہیں۔