ETV Bharat / state

بریلی میں تجاوزات کا معاملہ: 80 مسلم کنبوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس

author img

By

Published : Jan 15, 2021, 12:41 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کے چندپور بِچپوری گاؤں میں 80 مسلم کنبوں کو بی ڈی اے نے مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔

بریلی تجاوزات معاملہ:80 مسلم مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس
بریلی تجاوزات معاملہ:80 مسلم مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس

بریلی ڈولپمنٹ اتھارٹی یعنی بی ڈی اے نے بِتھری بلاک کے چندپور بِچپوری گاؤں میں مسلمانوں کے 80 مکانات کو تجاوزات قرار دے کر نوٹس جاری کیا ہے۔ بی ڈی اے کا دعویٰ ہے کہ ان لوگوں نے ”رام گنگا نگر ہاؤسنگ اسکیم“ کی زمین پر غیر قانونی طریقہ سے قبضہ کرکے مکانات تعمیر کیئے ہیں۔ جبکہ مکان مالکان کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں نے زمین خریدکر مکان تعمیر کیے ہیں، جبکہ بی ڈی اے نے بعد میں زمین حصول کی تھی۔

80 مسلم مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس
بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ
بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ

بی ڈی نے چند پور بِچپوری میں ایک زمانے سے رہائشی 80 مسلمانوں کو مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ بی ڈی اے نے نوٹس میں کہا ہے کہ چندپور بِچپوری میں رہنے والے تمام لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے زمین پر قبضہ کرکے مکان تعمیر کئے ہیں۔ غورطلب ہے کہ بی ڈی اے اس علاقے میں ”رام گنگانگر ہاؤسنگ اسکیم“ نام سے ایک کالونی تیار کر رہا ہے۔ بی ڈی اے کا دعویٰ ہے کہ چندپور بِچپوری میں مسلمانوں کے 80 مکانات اسی کالونی کے لیے حصول کی گئی اراضی پر تعمیر کیے گئے ہیں۔

بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ نے کہا کہ ان علاقوں میں غیر قانونی طریقے سے زمین پر قبضہ کیا گیا ہے اور ریاستی قوانین کے تحت ہی ان لوگوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔


چندپور بِچپوری کے مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے یہاں کے مقامی کاشتکاروں سے سنہ 1986ء میں زمین خریدکر ان پر مکانات تعمیر کیے ہیں۔ جس کی اُنکے پاس رجسٹری بھی موجود ہے۔ اس خرید فروخت کا رکارڈ بھی رجسٹری دفتر میں موجود ہے۔ جبکہ بی ڈی اے نے ”رام گنگانگر ہاؤسنگ اسکیم“ کے لئے زمین سنہ 2004 میں کاشتکاروں سے حصول کی تھی۔ اس لحاظ سے بی ڈی اے کا دعوٰی پوری طرح سے بے بنیاد ہے کہ یہاں کے مسلمانوں نے بی ڈی اے کی زمین پر قبضہ کرکے مکانات تعمیر کیے ہیں۔


بہرحال پریشان مسلمانوں نے اس معاملہ میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم رضا ایکشن کمیٹی آر اے سی کے قومی صدر مولانا عدنان رضا خاں سے مدد کرنے کی گزارش کی تو اُنہوں نے اپنی کمیٹی کے ایک وفد کو بی ڈی دفتر بھیج دیا ہے۔ جہاں آر اے سی کے عہدے داران اور کارکنان نے بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ سے ملاقات کی اور اپنا اعتراض داخل کرایا۔ اس موقع پر رضا ایکشن کمیٹی نے بی ڈی اے پر مسلمانوں کا استحصال کرنے کا الزام بھی لگایا۔

اس معاملے میں رضا ایکشن کمیٹی کے ترجمان حلیم خان نے بتایا کہ بی ڈی اے نے سنہ 2004 اور 2006 میں کسانوں سے یہ زمین خریدی تھی اور انہین ان کا معاوضہ دیا گیا تھا، بلکہ یہاں کے لوگوں نے سنہ 1986 میں یہاں سے زمین خریدی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کو لے کر بی ڈے اے عہدیداروں سے بات کی ہے، انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ہمیں تھوڑا وقت دیں گے اور ان کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے متبادل راستے نکالے جائیں گے۔

بریلی ڈولپمنٹ اتھارٹی یعنی بی ڈی اے نے بِتھری بلاک کے چندپور بِچپوری گاؤں میں مسلمانوں کے 80 مکانات کو تجاوزات قرار دے کر نوٹس جاری کیا ہے۔ بی ڈی اے کا دعویٰ ہے کہ ان لوگوں نے ”رام گنگا نگر ہاؤسنگ اسکیم“ کی زمین پر غیر قانونی طریقہ سے قبضہ کرکے مکانات تعمیر کیئے ہیں۔ جبکہ مکان مالکان کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں نے زمین خریدکر مکان تعمیر کیے ہیں، جبکہ بی ڈی اے نے بعد میں زمین حصول کی تھی۔

80 مسلم مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس
بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ
بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ

بی ڈی نے چند پور بِچپوری میں ایک زمانے سے رہائشی 80 مسلمانوں کو مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ بی ڈی اے نے نوٹس میں کہا ہے کہ چندپور بِچپوری میں رہنے والے تمام لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے زمین پر قبضہ کرکے مکان تعمیر کئے ہیں۔ غورطلب ہے کہ بی ڈی اے اس علاقے میں ”رام گنگانگر ہاؤسنگ اسکیم“ نام سے ایک کالونی تیار کر رہا ہے۔ بی ڈی اے کا دعویٰ ہے کہ چندپور بِچپوری میں مسلمانوں کے 80 مکانات اسی کالونی کے لیے حصول کی گئی اراضی پر تعمیر کیے گئے ہیں۔

بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ نے کہا کہ ان علاقوں میں غیر قانونی طریقے سے زمین پر قبضہ کیا گیا ہے اور ریاستی قوانین کے تحت ہی ان لوگوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔


چندپور بِچپوری کے مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے یہاں کے مقامی کاشتکاروں سے سنہ 1986ء میں زمین خریدکر ان پر مکانات تعمیر کیے ہیں۔ جس کی اُنکے پاس رجسٹری بھی موجود ہے۔ اس خرید فروخت کا رکارڈ بھی رجسٹری دفتر میں موجود ہے۔ جبکہ بی ڈی اے نے ”رام گنگانگر ہاؤسنگ اسکیم“ کے لئے زمین سنہ 2004 میں کاشتکاروں سے حصول کی تھی۔ اس لحاظ سے بی ڈی اے کا دعوٰی پوری طرح سے بے بنیاد ہے کہ یہاں کے مسلمانوں نے بی ڈی اے کی زمین پر قبضہ کرکے مکانات تعمیر کیے ہیں۔


بہرحال پریشان مسلمانوں نے اس معاملہ میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم رضا ایکشن کمیٹی آر اے سی کے قومی صدر مولانا عدنان رضا خاں سے مدد کرنے کی گزارش کی تو اُنہوں نے اپنی کمیٹی کے ایک وفد کو بی ڈی دفتر بھیج دیا ہے۔ جہاں آر اے سی کے عہدے داران اور کارکنان نے بی ڈی اے کے وائس چیئرمین جوگیندر سنگھ سے ملاقات کی اور اپنا اعتراض داخل کرایا۔ اس موقع پر رضا ایکشن کمیٹی نے بی ڈی اے پر مسلمانوں کا استحصال کرنے کا الزام بھی لگایا۔

اس معاملے میں رضا ایکشن کمیٹی کے ترجمان حلیم خان نے بتایا کہ بی ڈی اے نے سنہ 2004 اور 2006 میں کسانوں سے یہ زمین خریدی تھی اور انہین ان کا معاوضہ دیا گیا تھا، بلکہ یہاں کے لوگوں نے سنہ 1986 میں یہاں سے زمین خریدی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کو لے کر بی ڈے اے عہدیداروں سے بات کی ہے، انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ہمیں تھوڑا وقت دیں گے اور ان کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے متبادل راستے نکالے جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.