پولیس اور ضلع انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے ان حادثات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اب شہر کے تاجروں نے چائنیز مانجھے پر مکمل پابندی لگانے اور اسے فروخت کرنے والے تاجروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بریلی شہر میں پانچ اوور برج ہیں۔ جہاں سے گزرنے والے متعدد راہگیر اب تک پتنگ کے مانجھے سے زخمی ہو چکے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ پابندی کے باوجود شہر میں چائنیز مانجھا فروخت کیا جا رہا ہے۔
پلاسٹک سے تیار ہونے والا چائنیز مانجھا ٹوٹتا نہیں ہے اس لیے جو شخص اس مانجھے کی زد میں آتا ہے اُس کا زخمی ہونا لازمی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ بائیک یا سائیکل چلاتے وقت مانجھا اکثر راہگیروں کی گردن میں آجاتا ہے جس وہ شدید زخمی ہوتے ہیں۔
بریلی میں اسکولی بچے، پروفیسر، صحافی، تاجر، عام آدمی سمیت تمام دیگر شہری بھی زخمی ہو چکے ہیں لیکن اب تک نہ تو ضلع انتظامیہ نے اور نہ ہی پولیس محکمہ نے اس جانب توجہ دی ہے۔
بریلی ویاپار منڈل کے تمام تاجروں نے اس معاملہ میں بریلی میونسپل کارپوریشن سے چائنیز مانجھے سے مسافروں اور شہریوں کو بچانے کے لیے اوور برج پر معقول انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: malihabad mango: ملیح آباد کے آم کا ذائقہ پھیکا، باغبان پریشان
اُنہوں نے مشورہ بھی دیا ہے کہ اگر اوور برج کے اطراف میں پِلرس لگاکر تار لگا دیئے جائیں تو پتنگ کا مانجھا راہ گیر کے سر سے تقریباً 12 فٹ اوپر ہوگا۔ ایسے میں راہگیر کی گردن زخمی ہونے سے محفوظ ہو جائےگی۔
اس کے علاوہ اُنہوں نے پولیس اور ضلع انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ چائنیز مانجھا فروخت کرنے والے تاجروں کے خلاف کارروائی کرے۔