ماہرین کے مطابق تیسری لہر کی آمد کے بعد اس وبا سے بچوں کے زیادہ متاثر ہونے کے امکانات ہیں ۔اس لئے اسپتالوں میں بچوں کے لئے خاص انتظامات کئے جا رہے ہیں. ساتھ میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کے ضلع میں 7 آکسیجن پلانٹ لگائے جا رہے ہیں-
واضح رہے کہ کووڈ-19 کی دوسری لہر میں علاج اور میڈکل سہولیات کو لےکر کافی بدنظمی ہوئی تھی۔ اس سے سبق لیتے ہوئے ممکنہ تیسری لہر کے آمد سے قبل انتظامیہ تمام تیاریاں مکمل کر لینا چاہتا ہے۔ اس کے لئے اسپتالوں میں بچوں کے لئے پیڈیکٹیو انسینٹو کئیر یونٹ بنائے جا رہے ہیں۔
تیسری ممکنہ لہر کے آمد کے بعد میڈکل آکسیجن کی کمی نہ ہو اس لئے ضلع میں 7 آکسیجن پلانٹ کا کام جاری ہے. اس کے علاوہ محکمہ صحت کا آکسیجن کے متبادل پر بھی توجہ دے رہا ہے ۔
مزید پڑھیں :کولکاتا: کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لئے تیاری مکمل: ڈاکٹر ایم این حق
اس کے لئے بڑی تعداد میں بی اور ڈی ٹائیپ آکسیجن سلینڈر، آکسیجن کنسرٹیٹر اور جنریٹر لگانے پر ہے. کیونکہ اس سے آکسیجن کی کمی نہیں ہوگی.