ضلع مجسٹریٹ ادے بھانو ترپاٹھی کے مطابق 'امری گاؤں کے راجندر اور کٹہری گاؤں کے ونئے کی 27 مئی کو ہی موت ہو گئی تھی اور پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی ان کی آخری رسوم ادا کر دی گئی تھی جبکہ اکوہرہ کے راجیش پہلے سے بیمار تھے۔
اس کے علاوہ مراری پروا کے چیت رام کی 28 مئی کو ٹراما سینٹر لے جاتے وقت موت ہو گئی تھی۔ ان چاروں کی موت کی تحقیقات کے بعد ہی پتہ چل پائے گا کہ ان کی موت شراب سے ہوئی ہے کہ نہیں۔
انتظامیہ کی پریس ریلیز کے مطابق 67 لوگوں کا علاج لکھنؤ اور بارہ بنکی کے اسپتالوں میں کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں سنیل جائسوال، شوم جائسوال اور پیتامبر کو گرفتار کیا تھا۔ یہ سب شراب خانہ میں سیلس مین تھے۔
بدھ کی صبح ساڑھے 4 بجے پولیس نے اس معاملے کے اہم ملزم پپو جائسوال کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد شراب ٹھیکے دار دانویر سنگھ (جس پر 20 ہزار کے انعام کا اعلان تھا) کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
اس معاملے میں آبکاری انسپیکٹر رام تیرتھ موریہ کو گرفتار کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ دیگر ایک ملزم منیش سنگھ پر 20 ہزار کے انعام کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اس معاملے پر سیاست تیز ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمان پی ایل پنیا نے اس معاملے میں آبکاری وزیر، وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور وزیر اعظم سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔