گرفتار شدہ تینوں ملزمین اسی محلے کے ہیں جہاں سے بچے کو انہوں نے اغواء کیا تھا، حیران کن بات یہ ہے کہ ان میں سے ایک واردات کے دن پولیس کے درمیان ہی تھا، جو پولیس کی تمام کاروائی کو دیکھ رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق 26 فروری کی رات تقریباً 12 بجے لوطا باغ کے محمد سلام کے 7 سالہ بچے کا شادی کی تقریب سے اغواء کر لیا گیا تھا، اس کے بعد پولیس نے مستعدی دکھاتے ہوئے 6 گھنٹوں کے درمیان بچے کو برآمد کر لیا تھا لیکن اغواء کرنے والے ملزمین فرار ہو گئے تھے۔
اس معاملے میں بچے کے ماموں کے موبائیل پر 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، پولیس نے موبائیل نمبرز کی بنا پر تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے، ان میں پلہری چوراہے کے حسیب اور محمد ارشد جبکہ مقدوم پور کے راہل گپتا شامل ہیں۔
اس واردات کا ماسٹر مائنڈ راہل گپتا ہے، انہوں پیسوں کے لیے محمد سلام کے لڑکے وارث کو شادی کی تقریب سے اغوا کیا تھا، گرفتار شدہ تین افراد میں سے ایک ملزم واردات کے بعد سے مستقل پولیس اور سلام کے ساتھ تھا، وہ اغواء کرنے والوں کو پولیس کے ہر ایکشن کی خبر دے رہا تھا، اغواء کاروں کو اسی شخص نے بتایا تھا کہ پولیس کافی مستعد ہے اور ان کا بچنا مشکل ہے، اسی وقت اغواء کرنے والے بچے کو ایک سنسان علاقے میں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔