پھولوں سے سجا ہوا ٹریکٹر، اسٹیئرنگ ہاتھ میں تھامے دولہا، اس کے ساتھ بیٹھی سجی دلہن اور پیچھے کسان تحریک کی حمایت میں جھنڈے اٹھا رکھی خواتین، شگن کے گانوں سے کسانوں کی کامیابی کے لئے دعا کا اہتمام۔ یہ نظارہ کسانوں کی حمایت میں کسی ریلی کا نہیں ہے بلکہ کاشی پور کے سَوَل جیت سنگھ اور باج پور کی سندیپ کور کی بارات کا ہے، جو آج سے تین دن پہلے نکلی تھی۔ اس نئے جوڑے نے اپنی شادی کو کسان تحریک کی حمایت میں ایک یادگار لمحہ بنا دیا۔
باج پور کے گاؤں کیش والا کے رہائشی ترسیم سنگھ نے اپنی بیٹی سندیپ کور کی شادی کاشی پور کے رہائشی تیوالا ڈبھورا سے سول جیت سنگھ سے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جب بارات کاشی پور سے باج پور پہنچی تو راستے میں انوکھی بارات دیکھ کر ایک لمحے کے لئے لوگ حیران رہ گئے۔ جہاں دولہا سول جیت سنگھ خود اپنی بارات کے ساتھ ٹریکٹر چلا کر آ رہا تھا اور پیچھے باراتی کسان تحریک کی حمایت میں جھنڈے اٹھائے چل رہے تھے۔
دولہا سول جیت سنگھ نے بتایا کہ وہ گذشتہ کئی دنوں سے غازی پور بارڈر پر کسان تحریک میں حصہ لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طویل عرصے سے کسانوں کی بات نہیں سن رہی ہے۔ وہ ٹریکٹر پر بارات لے کر آیا تاکہ حکومت جاگے اور زرعی قانون کو واپس لے۔
دلہن سندیپ کور نے بتایا کہ وہ کسان کی بیٹی ہے اور اس قانون سے کسانوں کو بہت تکلیف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسانوں کے درد کو محسوس کررہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے شوہر کے ہمراہ کسانوں کی تحریک میں حصہ لیں گی۔