ریاست اتر پردیش کا شہر بنارس اپنی مختلف النوع ثقافت کی بنیاد پر بین الاقوامی شہرت کا حامل ہے۔ بنارس کا نام آتے ہی بےشمار دیوتاؤں کے مندر، دریائے گنگا، گھاٹ، تاریخی مساجد اور مزارات ذہن میں گردش کرنے لگتے ہیں، لیکن لذیذ پکوان میں بھی بنارس پیچھے نہیں ہے۔ بنارس کے لذیذ پکوانوں میں بنارسی ملائیو بھی سرفہرست ہے۔
سال کے تین مہینے یعنی موسم سرما میں تیار ہونے والا ملائیو کا انتظار بنارس کے لوگ سال بھر کرتے ہیں اور موسم سرما میں صبح سویرے اپنے نرم گداز بستروں کو چھوڑ کر ملائیو کا لطف لینے بنارس کے چوک علاقے میں پہنچ جاتے ہیں۔
دودھ اور شبنمی بوندوں سے تیار ہونے والا بنارسی ملائیو کا ذائقہ انتہائی مزے دار ہوتا ہے جسے کھانے کے لیے دور دراز علاقوں سے لوگ بنارس کا رخ کرتے ہیں۔
بنارس میں چوک علاقے کے چوکھمبا میں واقع مارکنڈے سردار کی دکان پورے بنارس میں ملائیو کے نام سے مشہور ہے۔ سردار بتاتے ہیں کہ ان کی دکان بنارس کی سب سے قدیم دکان ہے، وہ تقریبا چار سو برس قدیم نسل در نسل ملائیو بناتے رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ پورے بنارس میں مارکنڈے سردار ہر دل عزیز ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ دودھ، شبنمی بوند اور زعفران سے مل کر ملائیو تیار ہوتا ہے جو سال کے تین مہینے یعنی موسم سرما میں ہی فروخت ہوتا ہے۔
مزید پڑھیے: بنارس: ڈھائی کنگورے والی مسجد کے دلچسپ واقعات
انہوں نے کہا کہ حالیہ کچھ برسوں سے ملائیو کی مختلف اقسام بازار میں موجود ہیں لیکن قدیم روایت کی ملائیو کی مقبولیت اب بھی برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر افراد ملائیو کو بنانے میں کیمیکل کا بھی استعمال کرتے ہیں جو صحت کے لیے کافی نقصان دہ ہے۔ وہیں اگر اصل ترکیب سے ملائیو کو تیار کیا جائے تو وہ نہ صرف صحت کے لیے مفید ہے بلکہ آنکھ کی صحت کے لئے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔