اترپردیش کے تاریخی شہر بنارس سے گذرنے والی گنگا ندی میں بھی کوورنا وائرس کی دوسری لہر کے دروان مجموعی طور پر آٹھ لاشیں بر آمد کی گئی تھیں جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے اس پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور گنگا کے کنارے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی اور یہ اعلان کیا گیا کہ اب سے گنگا میں لاشیں نہیں بہائی جائیں گی۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پایا جا چکا ہے اور رفتہ رفتہ معمولات زندگی بحال ہورہی ہے۔ تاہم اس کے باوجود گنگا میں لاشیں بہتی نظر آرہی ہیں۔ گذشتہ دنوں بنارس کے راج گھاٹ علاقہ میں تین لاشیں دیکھنے کو ملیں۔
ایک لاش 7 جولائی جبکہ دو لاشیں 8 جولائی کو مذکورہ علاقہ میں ملی ہیں۔ انتظامیہ نے تینوں لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔ تاہم ان لاشوں کی شناخت نہیں ہو پائی ہے اور اموات کی وجوہات کا بھی پتہ نہیں چل پایا ہے۔
بنارس کے راج گھاٹ علاقے میں گنگا کے کنارے ادھی کیشو گھاٹ پر یہ لاشیں پڑی تھیں۔ انتظامیہ کو اطلاع دی گئی جس کے بعد انتظامیہ نے موقع پر دو افراد کو بھیج کر لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
مزید پڑھیں:اناؤ میں گنگا ندی کے کنارے لاش کو دفنانے کے لیے نہیں بچی ہے جگہ
لاشوں کو لے جانے کے دوران کورونا وائرس کے پیش نطر جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کو نظر انداز کیا گیا۔ انتظامیہ نے دو افراد کو مقام واقعہ پر بھیج کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
مقامی عوام کا کہنا ہے کہ مذکورہ مقام پر لاشیں تھیں اور اس کے قرب و جوار میں لوگوں کی آمدو رفت کے ساتھ ساتھ بچوں کی آمد ہوتی ہے جس سے وبائی مرض کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔