کانگریس پارٹی کے کارکنان مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی گاڑی کے سامنے آ گئے اور گو بیک (واپس جاؤ) کا نعرہ لگانے لگے، جس کے بعد اسمرتی ایرانی نے رک کر کانگریس خاتون کارکن کو ماسک دیا اور آگے بڑھ گئیں، لیکن کانگریس کارکنان کا اشتعال برقرار رہا اور حکومت کے خلاف جم کر نعرہ بازی ہوئی۔
اس معاملے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آٹھ افراد کو جیل بھیج دیا ہے اور معلومات کے مطابق دو لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
احتجاج کی قیادت کانگریس سیوا دل کے سابق ضلع صدر ہریش مشرا کررہے تھے انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں کہا کہ ہم لوگ ہاتھرس میں ہوئے رپپ اور قتل معاملہ پر بات چیت کرنا چاہتے تھے اس لیے اسمرتی ایرانی کی گاڑی کے سامنے آکر روکا گیا لیکن انہوں نے کچھ نہیں سنا، ان کے سکیورٹی اہلکار کے ساتھ جھڑپ میں متعدد کارکنان زخمی بھی ہوئے ہیں اور آٹھ افراد کو جیل بھیج دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں موجودہ حکومت خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ میں پوری طرح ناکام ہے ہاتھرس واردات نے روح لرزا دی ہے، جب تک متاثرہ کو انصاف نہیں ملتا تب تک کانگریس کارکنان جد و جہد کرتے رہیں گے۔